Tafseer-e-Usmani - Al-An'aam : 20
اَلَّذِیْنَ اٰتَیْنٰهُمُ الْكِتٰبَ یَعْرِفُوْنَهٗ كَمَا یَعْرِفُوْنَ اَبْنَآءَهُمْ١ۘ اَلَّذِیْنَ خَسِرُوْۤا اَنْفُسَهُمْ فَهُمْ لَا یُؤْمِنُوْنَ۠   ۧ
اَلَّذِيْنَ : وہ جنہیں اٰتَيْنٰهُمُ : ہم نے دی انہیں الْكِتٰبَ : کتاب يَعْرِفُوْنَهٗ : وہ اس کو پہچانتے ہیں كَمَا : جیسے يَعْرِفُوْنَ : وہ پہچانتے ہیں اَبْنَآءَهُمْ : اپنے بیٹے اَلَّذِيْنَ : وہ جنہوں نے خَسِرُوْٓا : خسارہ میں ڈالا اَنْفُسَهُمْ : اپنے آپ فَهُمْ : سو وہ لَا يُؤْمِنُوْنَ : ایمان نہیں لاتے
جن کو ہم نے دی کتاب وہ پہچانتے ہیں اس کو جیسے پہچانتے ہیں اپنے بیٹوں کو جو لوگ نقصان میں ڈال چکے اپنی جانوں کو وہی ایمان نہیں لاتے6 
6  یعنی اس کے علاوہ کہ میری صداقت کا خدا گواہ ہے اور قرآن کریم اسکی ناطق اور ناقابل تردید شہادت دے رہا ہے۔ وہ اہل کتاب (یہود و نصاریٰ ) بھی جن کی طرف کتب سماویہ کا عالم سمجھ کر تم میرے معاملہ میں رجوع کرتے ہو، اپنے دلوں میں پورا یقین رکھتے ہیں کہ بلاشبہ میں ہی وہ " نبی آخرالزماں " ہوں جس کی بشارت انبیائے سابقین دیتے چلے آئے ہیں۔ ان کو جس طرح بہت سے بچوں میں سے اپنی اولاد کے شناخت کرنے میں کوئی دقت نہیں ہوتی، ایسے ہی نبی کریم ﷺ اور قرآن کریم کی صداقت کے معلوم کرنے میں بھی کوئی شبہ اور دھوکہ نہیں ہے۔ البتہ حسد، کبر، تقلید آباء، اور حب جاہ ومال وغیرہ اجازت نہیں دیتے کہ مشرف بایمان ہو کر اپنی جانوں کو نقصان دائمی اور ہلاکت ابدی سے بچائیں۔
Top