Anwar-ul-Bayan - Yaseen : 25
اِنِّیْۤ اٰمَنْتُ بِرَبِّكُمْ فَاسْمَعُوْنِؕ
اِنِّىْٓ : یشک میں اٰمَنْتُ : میں ایمان لایا بِرَبِّكُمْ : تمہارے پروردگار فَاسْمَعُوْنِ : پس تم میری سنو
بیشک میں تمہارے رب پر ایمان لا چکا سو تم میری بات سنو۔
اس کے بعد اس شخص نے اپنے دین توحید کا کھل کر اعلان کردیا کہ (اِنِّیْ اٰمَنْتُ بِرَبِّکُمْ فَاسْمَعُوْنَ ) (بلاشک و شبہ میں تمہارے رب پر ایمان لے آیا تم میرے اس اعلان کو سن لو) اس اعلان میں (بِرَبِّیْ ) نہیں کہا بلکہ (بِرَبِّکُمْ ) کہا جس میں انہیں تنبیہ کردی اور یہ بتادیا کہ جو تمہارا رب ہے وہی مستحق عبادت ہے، دوسرے یہ بتایا کہ تم اسی کی طرف واپس جاؤ گے، تیسرے یہ بتایا کہ تم نے جو اس کے علاوہ معبود بنا رکھے ہیں بےحقیقت ہیں، چوتھے یہ بتایا کہ تم کھلی ہوئی گمراہی میں ہو، اور پانچویں یہ بتادیا کہ میں نے یہی دین اختیار کیا ہے کہ صرف اسی کی عبادت کروں تم بھی یہ دین اختیار کرلو۔ معالم التنزیل میں لکھا ہے کہ جب اس شخص نے یہ باتیں کہیں تو وہ لوگ یکبار ہی اس پر پل پڑے اور اسے قتل کردیا، حضرت عبد اللہ بن مسعود ؓ نے فرمایا کہ اسے پاؤں سے اتنا روندا کہ اس کی آنتیں نکل پڑیں۔
Top