Anwar-ul-Bayan - Yaseen : 73
وَ لَهُمْ فِیْهَا مَنَافِعُ وَ مَشَارِبُ١ؕ اَفَلَا یَشْكُرُوْنَ
وَلَهُمْ : اور ان کے لیے فِيْهَا : ان میں مَنَافِعُ : فائدے وَمَشَارِبُ ۭ : اور پینے کی چیزیں اَفَلَا يَشْكُرُوْنَ : کیا پھر وہ شکر نہیں کرتے ؟
اور ان میں ان کے لئے (اور) فائدے اور پینے کی چیزیں ہیں تو یہ شکر کیوں نہیں کرتے ؟
(36:73) ولہم فیھا۔ ای فی الانعام۔ منافع۔ اسم جمع منتہی الجموع ۔ منفعۃ واحد۔ فائدے۔ مثلاً زمین جوتنا۔ بوجھ اٹھانا۔ ان کی کھالوں اور بالوں کا استعمال وغیرہم۔ مشارب۔ اسم جمع منتہی الجموع۔ مشربۃ واحد۔ یہ اسم ظرف مکان بھی ہوسکتا ہے اور ظرف زمان بھی۔ یعنی پینے کی جگہ تھن۔ یا پینے کے اوقات۔ اور یہ مصدر میمی بھی ہے بمعنی پینا۔ بغوی نے مشربۃ سے مشروب یعنی پینے کی چیز لیا ہے ۔ یعنی دودھ، دہی وغیرہ ۔ منافع ومشارب بوجہ جمع منتہی الجموع ہونے کے غیر منصرف ہے لہٰذا ان پر تنوین نہیں آتی۔ افلا یشکرون۔ ہمزہ استفہام انکاری کا ہے۔ فاء عطف کا ہے اور اس کا فعل محذوف پر ہے ای یشاھدون ہذہ النعم فلا یشکرون المنعم بھا۔ ان نعمتوں کو دیکھتے ہیں اور ان نعمتوں کے دینے والے کا شکر ادا نہیں کرتے۔
Top