Bayan-ul-Quran - Al-Baqara : 211
سَلْ بَنِیْۤ اِسْرَآءِیْلَ كَمْ اٰتَیْنٰهُمْ مِّنْ اٰیَةٍۭ بَیِّنَةٍ١ؕ وَ مَنْ یُّبَدِّلْ نِعْمَةَ اللّٰهِ مِنْۢ بَعْدِ مَا جَآءَتْهُ فَاِنَّ اللّٰهَ شَدِیْدُ الْعِقَابِ
سَلْ : پوچھو بَنِىْٓ اِسْرَآءِ يْلَ : بنی اسرائیل كَمْ : کس قدر اٰتَيْنٰھُمْ : ہم نے انہیں دیں مِّنْ : سے اٰيَةٍ : نشانیاں بَيِّنَةٍ : کھلی وَ : اور مَنْ : جو يُّبَدِّلْ : بدل ڈالے نِعْمَةَ : نعمت اللّٰهِ : اللہ مِنْۢ بَعْدِ : اس کے بعد مَا : جو جَآءَتْهُ : آئی اس کے پاس فَاِنَّ : تو بیشک اللّٰهَ : اللہ شَدِيْدُ : سخت الْعِقَابِ : عذاب
آپ (علماء) بنی اسرائیل سے (ذرا) پوچھئیے (توسہی) کہ ہم نے ان کو کتنی واضح دلیلیں دی تھیں۔ (ف 3) اور جو شخص اللہ تعالیٰ کی نعمت کو بدلتا ہے اس کے پاس پہنچنے کے بعد تو یقینا حق تعالیٰ سخت سزادیتے ہیں۔ (ف 4) (211)
3۔ مثلا تورات ملی، چاہیے تھا کہ اس کو قبول کرتے مگر انکار کیا آخر طور گرانے کی دھمکی دی گئی اور مثلا حق تعالیٰ کا کلام سنا چاہیے تھا کہ سرآنکھوں پر رکھتے مگر شبہات نکالے آخر بجلی سے ہلاک ہوئے اور مثلا دریا کو شگافتہ کرکے فرعون سے نجات دی گئی احسان مانتے مگر گوالہ پرستی شروع کردی سزائے قتل دی گئی اور مثلا من وسلوی نازل ہواشکر کرنا چاہیے تھا بےحکمی کی وہ سڑنے لگا اور اس سے نفرت ظاہر کی تو وہ موقوف ہوگیا اور کھیتی کی مصیبت سر پر پڑی اور مثلا انبیاء کا سلسلہ ان میں جاری رہا غنیمت سمجھتے ان کو قتل کرنا شروع کردیا انتزاع سلطنت کی سزا دی گئی۔ وعلی ھذا بہت سے معاملات اس سورة بقرہ کے شروع میں بھی مذکور ہوچکے ہیں۔ 4۔ یہ سزا کبھی دنیا میں بھی ہوجاتی ہے اور کبھی آخرت میں بھی ہوگی۔
Top