Tafseer-Ibne-Abbas - An-Noor : 47
وَ یَقُوْلُوْنَ اٰمَنَّا بِاللّٰهِ وَ بِالرَّسُوْلِ وَ اَطَعْنَا ثُمَّ یَتَوَلّٰى فَرِیْقٌ مِّنْهُمْ مِّنْۢ بَعْدِ ذٰلِكَ١ؕ وَ مَاۤ اُولٰٓئِكَ بِالْمُؤْمِنِیْنَ
وَيَقُوْلُوْنَ : اور وہ کہتے ہیں اٰمَنَّا : ہم ایمان لائے بِاللّٰهِ : اللہ پر وَبِالرَّسُوْلِ : اور رسول پر وَاَطَعْنَا : اور ہم نے حکم مانا ثُمَّ يَتَوَلّٰى : پھر پھر گیا فَرِيْقٌ : ایک فریق مِّنْهُمْ : ان میں سے مِّنْۢ بَعْدِ : اس کے بعد ذٰلِكَ : اس وَمَآ اُولٰٓئِكَ : اور وہ نہیں بِالْمُؤْمِنِيْنَ : ایمان والے
اور (بعض لوگ) کہتے ہیں کہ ہم خدا پر اور رسول پر ایمان لائے اور (ان کا) حکم مان لیا پھر اس کے بعد ان میں سے ایک فرقہ پھرجاتا ہے اور یہ لوگ صاحب ایمان ہی نہیں ہیں
(47) یہ آیت مبارکہ حضرت عثمان بن عفان ؓ کی قوم کے بارے میں نازل ہوئی ہے حضرت عثمان ؓ اور حضرت علی ؓ کے درمیان ایک زمین کے بارے جھگڑا چل رہا تھا اور حضرت عثمان ؓ ، حضرت علی ؓ کے ساتھ رسول اکرم ؓ کی خدمت میں فیصلہ کے لیے جارہے تھے تو ان کی قوم نے ان کو جانے سے منع کیا، اس پر اللہ تعالیٰ نے ان کی مذمت فرمائی۔ کہ قوم عثمان ؓ دعوی تو کرتی ہے کہ ہم اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول پر سچائی کے ساتھ ایمان لے آئے اور جس چیز کا ہمیں حکم دیا گیا اسے ہم نے دل سے مانا، پھر اس ایمان و اطاعت کے دعوے کے بعد ان کا ایک گروہ حکم الہی سے سرتابی کرتا ہے اور یہ لوگ اپنے ایمان میں سچے نہیں۔
Top