Jawahir-ul-Quran - Yaseen : 71
اَوَ لَمْ یَرَوْا اَنَّا خَلَقْنَا لَهُمْ مِّمَّا عَمِلَتْ اَیْدِیْنَاۤ اَنْعَامًا فَهُمْ لَهَا مٰلِكُوْنَ
اَوَلَمْ يَرَوْا : یا کیا وہ نہیں دیکھتے ؟ اَنَّا خَلَقْنَا : ہم نے پیدا کیا لَهُمْ : ان کے لیے مِّمَّا : اس سے جو عَمِلَتْ اَيْدِيْنَآ : بنایا اپنے ہاتھوں (قدرت) سے اَنْعَامًا : چوپائے فَهُمْ : پس وہ لَهَا : ان کے مٰلِكُوْنَ : مالک ہیں
کیا وہ نہیں دیکھتے44 کہ ہم نے بنا دئیے ان کے واسطے اپنے ہاتھوں کی بنائی ہوئی چیزوں سے چوپائے پھر وہ ان کے مالک ہیں
44:۔ اولم یروا الخ :۔ یہ پانچویں عقلی دلیل ہے ہم نے ان کے لیے مختلف انواع کے چوپائے پیدا کیے ہیں جو ان کے زیر تصرف ہیں اور ہمارے حکم تکوینی سے ان کے مطیع و فرمانبردار ہیں کچھ ان میں سے سواری اور بار برداری کے لیے ان کے کام آتے ہیں۔ کچھ ایسے ہیں جن کا وہ دودھ پیتے ہیں۔ اس کے علاوہ ان میں اور بھی گوناگوں فوائد و منافع ہیں لیکن پھر بھی وہ اللہ کا شکر نہیں کرتے اور اس کی عبادت اور پکار میں اوروں کو شریک کرتے اور انہیں عنداللہ شفیع غالب سمجھتے ہیں، حالانکہ ان چوپایوں کی تخلیق میں اور ان انعامات کے عطا کرنے میں ان کا کوئی حصہ نہیں اس لیے وہ کار ساز اور شفیع غالب بھی نہیں ہوسکتے۔
Top