Tafseer-e-Madani - An-Noor : 42
وَ لِلّٰهِ مُلْكُ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ١ۚ وَ اِلَى اللّٰهِ الْمَصِیْرُ
وَلِلّٰهِ : اور اللہ کے لیے مُلْكُ : بادشاہت السَّمٰوٰتِ : آسمانوں وَالْاَرْضِ : اور زمین وَ : اور اِلَى اللّٰهِ : اللہ کی طرف الْمَصِيْرُ : لوٹ کر جانا
اور اللہ ہی کے لیے ہے بادشاہی آسمانوں کی اور زمین کی اور اللہ ہی کی طرف پلٹنا ہے سب کو۔1
92 سب کا رجوع اللہ ہی کی طرف : سو اس ارشاد سے اس اہم حقیقت کو واضح فرما دیا گیا کہ سب کی واپسی اللہ ہی کی طرف ہوگی اور بالآخر سب نے اللہ ہی کی طرف لوٹ کر جانا ہے۔ خواہ کوئی چاہے یا نہ چاہے۔ مانے یا نہ مانے۔ تسلیم کرے یا نہ کرے۔ ایسا بہرحال ہو کر رہے گا۔ اور ہر کسی کو لوٹ کر اللہ پاک کے پاس بہرحال جانا ہے تاکہ وہاں پہنچ کر وہ اپنے زندگی بھر کے کئے کرائے کا بھرپورصلہ و بدلہ پاس کے جس کے بعد کامیاب ہونے والے خوش نصیبوں کو جنت کی سدابہار اور ابدی نعمتوں سے سرفرازی نصیب ہوگی۔ اور ناکام ہونے والے بدبختوں کو دوزخ میں جانا ہوگا ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ بہرکیف ارشاد فرمایا گیا کہ آسمانوں اور زمین کی اس پوری کائنات کی بادشاہی اللہ تعالیٰ ہی کے لیے ہے۔ نہ اس کائنات کی تخلیق اور اس کے نظام میں کسی اور کا کوئی عمل دخل ہے اور نہ اس کے بعد آخرت کے اس ابدی جہاں میں اس کے سوا اور کوئی مرجع و ماویٰ بن سکتا ہے۔ تو جب یہاں اور وہاں سارا اختیار و اقتدار اللہ وحدہ لا شریک ہی کا ہے تو پھر تسبیح و عبادت اس کے سوا اور کسی کی کس طرح ہوسکتی ہے ؟ سو ہر قسم کی عبادت و بندگی اور تسبیح وتحمید اسی کا اور صرف اسی وحدہ لا شریک کا حق ہے ۔ سبحانہ وتعالی -
Top