Mazhar-ul-Quran - Yaseen : 2
وَ الْقُرْاٰنِ الْحَكِیْمِۙ
وَالْقُرْاٰنِ : قسم ہے قرآن کی الْحَكِيْمِ : باحکمت
حکمت1 والے قرآن کی قسم۔
(ف 1) حدیث شریف میں ہے کہ ہر چیز ک لیے قلب ہے اور قرآن کا قلب یسین ہے اور جس نے یسین پڑھی اللہ تعالیٰ اس کے لیے دس بار قرآن پڑھنے کا ثواب لکھتا ہے بزرگان دین نے فرمایا کہ ہر سختی کے وقت یسین پڑھنا چاہیے اس کی برکت سے وہ سختی دفع ہوجاتی ہے مراد حاصل ہوتی ہے اور موت کے آنے کے وقت پڑھنے سے میت کی روح آسانی سے نکلتی ہے اور ایمان نصیب ہوتا ہے اور یسین کے معنی میں اختلاف ہے ابن عباس فرماتے ہیں اس سے مراد جناب رسول اللہ ہیں کیونکہ آپ کے بہت سے نام ہیں منجملہ ان کے یہ بھی آپ کا نام ہے ان آیتوں کا حاصل مطلب یہ ہے کہ مکہ کے مشرک نبی کی نبوت کو نہین مانتے تھے کبھی تو جادوگر بتلاتے تھے اور کبھی شاعر اور کاہن کہتے تھے کہ اور کبھی کہتے تھے کہ تم اللہ کے رسول نہیں ، اس لیے قرآن میں اللہ تعالیٰ نے جگہ جگہ مشرکوں کو یقین دلانے کے لیے نبی ﷺ کی نبوت کا ذکر کیا اور فرمایا اے محبوب آپ بلاشبہ اللہ کے پیغمبروں میں ہیں اور آپ سیدھے راستہ پر ہیں یعنی اس راستہ پر ہیں کہ جو انبیاء سابقین کا راستہ ہے اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ نبی ﷺ کی نبوت تمام مخلوقات کے لیے ہے۔
Top