Tadabbur-e-Quran - Yaseen : 2
وَ الْقُرْاٰنِ الْحَكِیْمِۙ
وَالْقُرْاٰنِ : قسم ہے قرآن کی الْحَكِيْمِ : باحکمت
شاہد ہے پُر حکمت قرآن
والقران الحکیم انک لمن المرسلین (2۔ 3) ’ و ‘ قسم کے مفہوم میں ہے اور قسم عربی میں، جیسا کہ ہمارے استاد مولانا فراہی ؒ نے اپنی کتاب ’ الامعان فی اقسام القرآں ‘ میں وضاحت فرمائی ہے۔ شہادت کے لئے آتی ہے۔ مطلب یہ ہے کہ یہ پر حکمت قرآن جو تم لوگوں کو سنا رہے ہو، خود اس بات کی شہادت کے لئے کافی ہے کہ تم رسولوں کے زمرے سے تعلق رکھنے والے ہو۔ رسول کے سوا کوئی دوسرا اس طرح کا حکیمانہ اور معجز کلام پیش کرنے پر قادر نہیں ہے۔ اس سے معلوم ہوا کہ قرآن کے اعجاز میں اصلی دخل اس کی حکمت، اس کے فلسفہ کو ہے۔ اس کی زبان کی بلاغت و جزالت مزید برآں ہے۔
Top