Mutaliya-e-Quran - Yaseen : 41
وَ اٰیَةٌ لَّهُمْ اَنَّا حَمَلْنَا ذُرِّیَّتَهُمْ فِی الْفُلْكِ الْمَشْحُوْنِۙ
وَاٰيَةٌ : اور ایک نشانی لَّهُمْ : ان کے لیے اَنَّا : کہ ہم حَمَلْنَا : ہم نے سوار کیا ذُرِّيَّتَهُمْ : ان کی اولاد فِي الْفُلْكِ : کشتی میں الْمَشْحُوْنِ : بھری ہوئی
اِن کے لیے یہ بھی ایک نشانی ہے کہ ہم نے اِن کی نسل کو بھری ہوئی کشتی میں سوار کر دیا
وَاٰيَةٌ لَّهُمْ [اور ایک نشانی ہے ان کے لئے ] اَنَّا حَمَلْنَا [کہ ہم نے سوار کیا ] ذُرِّيَّــتَهُمْ [ان کی اولاد (اولاد آدم) کو ] فِي الْفُلْكِ الْمَشْحُوْنِ [بھری کوئی کشتی میں ] نوٹ۔ 1: بھری ہوئی کشتی سے مراد حضرت نوح کی کشتی ہے۔ اس کشتی میں بظاہر تو حضرت نوح (علیہ السلام) کے چند ساتھی ہی بیٹھے تھے، مگر در حقیقت قیامت تک پیدا ہونے والے تمام انسان اس پر سوار تھے۔ کیونکہ طوفان نوح میں ان کے سوا باقی پوری اولاد آدم کو غرق کردیا گیا تھا اور بعد کی انسانی نسل ان ہی کشتی والوں سے چلی ہے۔ (تفہیم القرآن)
Top