Tadabbur-e-Quran - Yaseen : 41
وَ اٰیَةٌ لَّهُمْ اَنَّا حَمَلْنَا ذُرِّیَّتَهُمْ فِی الْفُلْكِ الْمَشْحُوْنِۙ
وَاٰيَةٌ : اور ایک نشانی لَّهُمْ : ان کے لیے اَنَّا : کہ ہم حَمَلْنَا : ہم نے سوار کیا ذُرِّيَّتَهُمْ : ان کی اولاد فِي الْفُلْكِ : کشتی میں الْمَشْحُوْنِ : بھری ہوئی
اِن کے لیے یہ بھی ایک نشانی ہے کہ ہم نے اِن  کی نسل کو بھری ہوئی کشتی میں  سوار کر دیا، 38
سورة یٰسٓ 38 بھری ہوئی کشتی سے مراد ہے حضرت نوح ؑ کی کشتی۔ اور نسل انسانی کو اس پر سوار کردینے کا مطلب یہ ہے کہ اس کشتی میں بظاہر تو حضرت نوح ؑ کے چند ساتھی ہی بیٹھے ہوئے تھے مگر درحقیقت قیامت تک پیدا ہونے والے تمام انسان اس پر سوار تھے۔ کیونکہ طوفان نوح ؑ میں ان کے سوا باقی پوری اولاد آدم کو غرق کردیا گیا تھا اور بعد کی انسانی نسل صرف انہی کشتی والوں سے چلی۔
Top