Madarik-ut-Tanzil - Yaseen : 41
وَ اٰیَةٌ لَّهُمْ اَنَّا حَمَلْنَا ذُرِّیَّتَهُمْ فِی الْفُلْكِ الْمَشْحُوْنِۙ
وَاٰيَةٌ : اور ایک نشانی لَّهُمْ : ان کے لیے اَنَّا : کہ ہم حَمَلْنَا : ہم نے سوار کیا ذُرِّيَّتَهُمْ : ان کی اولاد فِي الْفُلْكِ : کشتی میں الْمَشْحُوْنِ : بھری ہوئی
اور ایک نشانی ان کے لئے یہ ہے کہ ہم نے ان کی اولاد کو بھری ہوئی کشتی میں سوار کیا
41: وَ ٰایَۃٌ لَّھُمْ اَنَّا حَمَلْنَا ذُرِّیَّتَہُمْ (اور ایک نشانی ان کے لئے یہ ہے کہ ہم نے ان کی اولاد کو سوار کیا) ۔ قراءت : ذریا تھم مدنی و شامی نے پڑھا ہے۔ فِی الْفُلْکِ الْمَشْحُوْنِ (بھری کشتی میں) مشحون ؔ بھری ہوئی ذریتؔ سے مراد اولاد ہے۔ اور جن کا اٹھانا ان کو مقصود ہو۔ وہ ان کو خشکی و سمندر کی تجارتوں کیلئے بھیجتے تھے۔ نمبر 2۔ آباء مراد ہیں کیونکہ یہ اضداد میں سے ہے اس صورت میں فلک سے مراد سفینہنوح (علیہ السلام) ۔ ایک قول : یہ ہے کہ اس کا معنی اللہ تعالیٰ نے ان کی اولاد کو اس میں سوار کردیا یعنی ان کے پہلے آباء و اجداد کو اس میں سوار کردیا جبکہ وہ اور ان کی اولادیں اپنے باپوں کی اصلاب میں تھیں۔ یہ بات تذکرئہ احسان میں زیادہ بلیغ ہے۔
Top