Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Tafseer-e-Usmani - An-Nisaa : 176
یَسْتَفْتُوْنَكَ١ؕ قُلِ اللّٰهُ یُفْتِیْكُمْ فِی الْكَلٰلَةِ١ؕ اِنِ امْرُؤٌا هَلَكَ لَیْسَ لَهٗ وَلَدٌ وَّ لَهٗۤ اُخْتٌ فَلَهَا نِصْفُ مَا تَرَكَ١ۚ وَ هُوَ یَرِثُهَاۤ اِنْ لَّمْ یَكُنْ لَّهَا وَلَدٌ١ؕ فَاِنْ كَانَتَا اثْنَتَیْنِ فَلَهُمَا الثُّلُثٰنِ مِمَّا تَرَكَ١ؕ وَ اِنْ كَانُوْۤا اِخْوَةً رِّجَالًا وَّ نِسَآءً فَلِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْاُنْثَیَیْنِ١ؕ یُبَیِّنُ اللّٰهُ لَكُمْ اَنْ تَضِلُّوْا١ؕ وَ اللّٰهُ بِكُلِّ شَیْءٍ عَلِیْمٌ۠ ۧ
يَسْتَفْتُوْنَكَ
: آپ سے حکم دریافت کرتے ہیں
قُلِ
: کہ دیں
اللّٰهُ
: اللہ
يُفْتِيْكُمْ
: تمہیں حکم بتاتا ہے
فِي الْكَلٰلَةِ
: کلالہ (کے بارہ) میں
ِاِنِ
: اگر
امْرُؤٌا
: کوئی مرد
هَلَكَ
: مرجائے
لَيْسَ
: نہ ہو
لَهٗ وَلَدٌ
: اس کی کوئی اولاد
وَّلَهٗٓ
: اور اس کی ہو
اُخْتٌ
: ایک بہن
فَلَهَا
: تو اس کے لیے
نِصْفُ
: نصف
مَا تَرَكَ
: جو اس نے چھوڑا (ترکہ)
وَهُوَ
: اور وہ
يَرِثُهَآ
: اس کا وارث ہوگا
اِنْ
: اگر
لَّمْ يَكُنْ
: نہ ہو
لَّهَا
: اس کا
وَلَدٌ
: کوئی اولاد
فَاِنْ
: پھر اگر
كَانَتَا
: ہوں
اثْنَتَيْنِ
: دو بہنیں
فَلَهُمَا
: تو ان کے لیے
الثُّلُثٰنِ
: دو تہائی
مِمَّا
: اس سے جو
تَرَكَ
: اس نے چھوڑا (ترکہ)
وَاِنْ
: اور اگر
كَانُوْٓا
: ہوں
اِخْوَةً
: بھائی بہن
رِّجَالًا
: کچھ مرد
وَّنِسَآءً
: اور کچھ عورتیں
فَلِلذَّكَرِ
: تو مرد کے لیے
مِثْلُ
: برابر
حَظِّ
: حصہ
الْاُنْثَيَيْنِ
: دو عورت
يُبَيِّنُ
: کھول کر بیان کرتا ہے
اللّٰهُ
: اللہ
لَكُمْ
: تمہارے لیے
اَنْ تَضِلُّوْا
: تاکہ بھٹک نہ جاؤ
وَاللّٰهُ
: اور اللہ
بِكُلِّ
: ہر
شَيْءٍ
: چیز
عَلِيْمٌ
: جاننے والا
حکم پوچھتے ہیں تجھ سے سو کہہ دے اللہ حکم بتاتا ہے تم کو کلالہ کا
2
اگر کوئی مرد مرگیا اور اس کے بیٹا نہیں اور اس کے ایک بہن ہے تو اس کو پہنچے آدھا اس کا جو چھوڑ مرا
3
اور وہ بھائی وارث ہے اس بہن کا اگر نہ ہو اس کے بیٹا
4
پھر اگر بہنیں دو ہوں تو ان کو پہنچے دو تہائی اس مال کا جو چھوڑ مرا
5
اور اگر کئی شخص ہوں اسی رشتہ کے کچھ مرد اور کچھ عورتیں تو ایک مرد کا حصہ ہے برابر دو عورتوں کے
6
بیان کرتا ہے اللہ تمہارے واسطے تا کہ تم گمراہ نہ ہو
7
اور اللہ ہر چیز سے واقف ہے
8
2
شروع سورت میں آیت میراث میں کلالہ کی میراث کا ذکر گزر چکا ہے۔ اس کے بعد جو بعض صحابہ ؓ نے اس کے متعلق زیادہ تفصیل پوچھنی چاہی تو اس پر یہ آیت نازل ہوئی۔ کلالہ کے معنی ہیں کمزور اور ضعیف۔ یہاں وہ شخص مراد ہے جس کے وارثوں میں باپ اور اولاد میں سے کوئی نہ ہو جیسا کہ پہلے بیان ہوا کیونکہ اصلی وارث والد اور ولد ہی ہیں جس کے یہ نہیں تو اس کے حقیقی بھائی بہن کو بیٹا بیٹی کا حکم ہے اور اگر حقیقی نہ ہوں تو یہی حکم سوتیلوں کا ہے جو کہ باپ میں شریک ہوں ایک بہن ہو تو آدھا اور دو بہنیں ہوں تو دو تہائی اور اگر بھائی اور بہن دونوں ہیں تو مرد کو دوہرا حصہ اور عورت کو اکہرا ملے گا اور اگر فقط بھائی ہوں بہن کوئی نہ ہو تو وہ بہن کے مال کے وارث ہونگے یعنی ان کا کوئی حصہ معین نہیں کیونکہ وہ عصبہ ہیں جیسا کہ آیت میں آگے یہ سب صورتیں مذکور ہیں۔ اب باقی رہ گئے وہ بھائی بہن جو صرف ماں میں شریک ہوں جن کو اخیافی کہتے ہیں سو ان کا حکم شروع سورت میں فرما دیا گیا ان کا حصہ معین ہے۔
3
یعنی اگر کوئی مرد مرگیا اور اس نے ایک بہن چھوڑی نہ بیٹا چھوڑا نہ باپ تو اس کو میراث میں نصف مال ملے گا۔
4
یعنی اور اگر اس کے برعکس ہو یعنی کوئی عورت لا ولد مرگئی اور اس نے بھائی اعیانی یا علاتی چھوڑا تو وہ بہن کے مال کا وارث ہوگا کیونکہ وہ عصبہ ہے اور اگر اس نے لڑکا چھوڑا تو بھائی کو کچھ نہ ملے گا اور لڑکی چھوڑی تو لڑکی سے جو بچے گا وہ اس بھائی کو ملے گا اور بھائی یا بہن اخیافی چھوڑے گی تو اس کے لئے چھٹا حصہ معین ہے جیسا کہ ابتداء سورت میں ارشاد ہوا۔
5
اور اگر دو سے زیادہ بہنیں چھوڑے تو ان کو بھی دو تہائی دیا جائیگا۔
6
کچھ مرد اور کچھ عورتیں یعنی کچھ بھائی اور کچھ بہنیں چھوڑیں تو بھائی کا دوہرا اور بہن کا اکہرا حصہ ہے جیسا کہ اولاد کا حکم ہے۔
7
یعنی اللہ رحیم و کریم محض اپنے بندوں کی ہدایت کے لئے اور انکو گمراہی سے بچانے کی غرض سے اپنے احکام حقہ صادقہ بیان فرماتا ہے جیسے یہاں میراث کلالہ کو بیان فرما دیا۔ اس کی اس میں کوئی غرض نہیں وہ سب سے غنی اور بےنیاز ہے تو اب جو اس مہربانی کی قدر نہ کرے بلکہ اس کے حکم سے انحراف کرے اس کی شقاوت کا کیا ٹھکانہ۔ اس سے معلوم ہوگیا کہ بندہ کو جملہ احکام کی تابعداری لازم ہے۔ اگر ایک معمولی اور جزوی امر میں بھی خلاف کرے گا تو گمراہی ہے پھر جو لوگ اس کی ذات پاک اور اس کی صفات کمال میں اس کے حکم کا خلاف کرتے ہیں اور اپنی عقل اور اپنی خواہش کو اس کے مقابلہ میں اپنا مقتدا بناتے ہیں ان کی ضلالت اور خباثت کو اسی سے سمجھ لیجئے کہ کس درجہ کی ہوگی۔
8
اس سے پہلے معلوم ہوا تھا کہ حق سبحانہ اپنے بندوں کی ہدایت کو پسند فرماتا ہے۔ اب فرمایا کہ اس کو سب چیزیں معلوم ہیں تو مطلب یہ نکلا کہ مسائل دینیہ میں جو ضرورت پیش آئے اس کو پوچھ لو سو اس ارشاد میں صحابہ نے جو کلالہ کے مسئلہ میں استفسار فرمایا تھا اس کی تحسین کی طرف اور آئندہ کو ایسے سوالات کرنے کی ترغیب کی طرف اشارہ سمجھ میں آتا ہے اور یہ بھی سمجھ میں آتا ہے کہ اللہ سب کچھ جانتا ہے یعنی تم نہیں جانتے۔ تم تو یہ بھی نہیں بتلا سکتے کہ کلالہ اور اس کے سوا دیگر صورتوں میں جو حصہ مقرر فرمایا گیا اس کی وجہ حقیقت میں کیا ہے۔ پھر آدمی کی عقل اس قابل کب ہوسکتی ہے کہ اس کے بھروسے حق سبحانہ و تعالیٰ کی ذات وصفات میں وحی کے خلاف پر جرأت کرے جو اپنے تعلقات اور اپنے اقارب کے فرق اور امتیاز سے عاجز ہو وہ ذات بےچون و بےچگوں اور اس کی صفات کو بدون اس کے بتلائے کیا سمجھ سکتا ہے۔ فائدہ : اس جگہ کلالہ کے حکم اور اس کے سبب نزول کو بیان فرمانے سے چند باتیں معلوم ہوئیں اوّل یہ کہ جیسے پہلے (وَاِنْ تَكْفُرُوْا فَاِنَّ لِلّٰهِ مَا فِي السَّمٰوٰتِ وَمَا فِي الْاَرْضِ )
4
۔ النساء :
131
) فرما کر اس کے بعد بطریق تمثیل اہل کتاب کا حال ذکر فرمایا تھا ایسے ہی ارشاد (فَاَمَّا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا باللّٰهِ وَاعْتَصَمُوْا بِهٖ )
4
۔ النسآء :
175
) آخر الآیۃ کے بعد اصحاب رسول اللہ ﷺ اجمعین کو بطریق تمثیل ذکر فرمایا تاکہ وحی سے انحراف کرنے والوں کی گمراہی اور برائی اور وحی کا اتباع کرنے والوں کی حقانیت اور بھلائی خوب سمجھ میں آجائے۔ اسی کے ذیل میں دوسری بات یہ بھی ظاہر ہوگئی کہ اہل کتاب نے تو یہ غضب کیا کہ ذات اقدس سبحانہ و تعالیٰ کے لئے شریک اور اولاد جیسے شنیع امر کو اپنا ایمان بنا لیا اور وحی الہٰی کا خم ٹھونک کر خلاف کیا اور اصحاب رسول اللہ ﷺ کی یہ حالت ہے کہ اصول ایمان اور عبادات تو درکنار معاملات جزئیہ اور معمولی مسائل متعلقہ میراث نکاح وغیرہ میں بھی وحی کے متجسس اور منتظر رہتے ہیں اور ہر امر میں رسول علیہ الصلوٰۃ والتسلیم کے منہ کو تکتے ہیں اپنی عقل اور خواہش کو حاکم نہیں سمجھتے۔ اگر ایک دفعہ میں تشفی نہ ہوئی تو مکرر حاضر خدمت ہو کر دریافت کرتے ہیں۔ مصرعہ :۔ ببیں تفاوت راہ از کجاست تا بکجا۔ اور یہ بھی معلوم ہوگیا کہ حضرت سید المرسلین بھی بلا حکم وحی اپنی طرف سے حکم نہ فرماتے تھے اگر کسی امر میں حکم وحی موجود نہ ہوتا تو حکم فرمانے میں نزول وحی کا انتظار فرماتے جب وحی آتی تب حکم فرماتے۔ اس سے صاف معلوم ہوگیا کہ ذات پاک وحدہ لاشریک لہ کے سوا کوئی حاکم نہیں۔ چناچہ آیات متعددہ میں ان الحکم الا للّٰہ وغیرہ صاف مذکور ہے باقی جو ہیں وہ سب واسطہ ہیں ان کے ذریعہ سے اوروں کو حکم الہٰی پہنچایا جاتا ہے البتہ اتنا فرق ہے کوئی واسطہ قریب ہے کوئی بعید جیسا حکم سلطانی پہنچانے کے لئے وزیراعظم اور دیگر مقربین شاہی اور حکام اعلیٰ اور ادنیٰ درجہ بدرجہ سب واسطہ ہوتے ہیں پھر اس سے زیادہ گمراہی کیا ہوگی کہ کسی امر میں وحیء الہٰی کے مقابلہ میں کوئی گمراہ کسی کی بات سنے اور اس پر عمل کرے۔ آنانکہ بجز روئے تو جائے نگر انند کو تہ نظر انند چہ کو تہ نظر انند نیز اشارہ ہے اس طرف کہ ایک دفعہ تمام کتاب کے نازل ہونے میں جیسا کہ اہل کتاب درخواست کرتے ہیں وہ خوبی نہیں جو حسب حاجت اور حسب موقع متفرق نازل ہونے میں ہے کیونکہ ہر کوئی اپنی ضرورت کے موافق اس صورت میں سوال کرسکتا ہے اور بذریعہ وحی متلو اس کو جواب مل سکتا ہے جیسا کہ اس موقع میں اور قرآن مجید کے بہت سے مواقع میں موجود ہے اور یہ صورت مفید تر ہونے کے علاوہ بوجہ شرافت ذکر خداوندی و عزت خطاب حق عزوجل ایسے فخر عظیم پر مشتمل ہے جو کسی امت کو نصیب نہیں ہوا۔ واللّٰہ ذوالفضل العظیم جس صحابی کی بھلائی میں یا اس کے سوال کے جواب میں کوئی آیت نازل ہوئی وہ اس کے مناقب میں شمار ہوتی ہے اور اختلاف کے موقع میں جس کی رائے یا جس کے قول کے موافق وحی متلو اتری قیامت تک ان کی خوبی اور نام نیک باقی رہے گا سو کلالہ کے متعلق سوال و جواب کا ذکر فرما کر اس طرح کے بالعموم سوالات اور جوابات کی طرف اشارہ فرما دیا اور شاید اسی اشارہ کی غرض سے سوال کو مطلق رکھا مسؤل عنہ کو سوال کے ساتھ ذکر نہ فرمایا بلکہ جواب میں اس کی تصریح فرمائی جس کی دوسری نظیر قرآن شریف میں نہیں اور نیز جواب کو بالتصریح حق تعالیٰ کی طرف منسوب فرمایا واللہ اعلم واللہ الہادی۔ الحاصل جملہ احکام کے لئے وحی الہٰی منشا اور اصل ہے اور ہدایت اسی کی متابعت پر موقوف ہے اور کفر و ضلالت اسی کی مخالفت میں منحصر ہے اور چونکہ آپ کے زمانہ میں یہود و نصاریٰ اور جملہ مشرکین اور جملہ اہل ضلالت کی گمراہی کی جڑ یہی مخالفت تھی اس لئے حق تعالیٰ نے اپنے کلام پاک میں بہت جگہ وحی کی متابعت کی خوبی اور اس کی مخالفت کی خرابی پر متنبہ فرمایا بالخصوص اس موقع میں تو دو رکوع اس مہتم بالشان مضمون کے لئے نازل فرمائے اور تفصیل اور تمثیل کے ساتھ بیان فرمایا شاید اسی وجہ سے امام بخاری رحمتہ اللہ نے اپنی کتاب میں باب " کَیْفَ کَانَ بَدْءُ الْوَحْی اِلٰی رَسُول اللّٰہِ صَلی اللّٰہ عَلَیْہَ وَسَلَّمَ " منعقد فرما کر آیت ( اِنَّآ اَوْحَيْنَآ اِلَيْكَ كَمَآ اَوْحَيْنَآ اِلٰي نُوْحٍ وَّالنَّـبِيّٖنَ مِنْۢ بَعْدِهٖ )
4
۔ النسآء :
163
) کو ترجمۃ الباب میں داخل کیا اور ان دونوں رکوع کی طرف اشارہ کر گئے گویا مطلب یہ ہے وقولہ تعالیٰ انا او حینا الیک کما او حینا الٰی نوح والنبیین من بعدہ الٰی آخر مضمون الوحی واللہ اعلم۔
Top