Aasan Quran - An-Nahl : 47
اَوْ یَاْخُذَهُمْ عَلٰى تَخَوُّفٍ١ؕ فَاِنَّ رَبَّكُمْ لَرَءُوْفٌ رَّحِیْمٌ
اَوْ : یا يَاْخُذَهُمْ : انہیں پکڑ لے وہ عَلٰي : پر (بعد) تَخَوُّفٍ : ڈرانا فَاِنَّ : پس بیشک رَبَّكُمْ : تمہارا رب لَرَءُوْفٌ : انتہائی شفیق رَّحِيْمٌ : نہایت رحم کرنے والا
یا انہیں اس طرح گرفت میں لے کہ وہ دھیرے دھیرے گھٹتے چلے جائیں۔ (20) کیونکہ تمہارا پروردگار بڑا شفیق، نہایت مہربان ہے۔ (21)
20: یعنی ایک دم سے تو عذاب آکر انہیں ہلاک نہ کرے، لیکن اپنی بد عملی کی سزا میں دھیرے دھیرے ان کی افرادی قوت اور ان کا مال و دولت گھٹتا چلا جائے۔ یہ تفسیر روح المعانی میں متعدد صحابہ اور تابعین سے منقول ہے۔ 21: اس ”کیونکہ“ کا تعلق بےخوف ہونے سے ہے اور مطلب یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ چونکہ شفیق اور مہربان ہے۔ اس لیے اس نے کافروں کو مہلت دی ہوئی ہے اور فوری طور پر انہیں عذاب میں نہیں پکڑا، اس لیے یہ کافر لوگ بےخوف ہوگئے ہیں، حالانکہ پچھلی امتوں کے واقعات سے سبق لے کر انہیں بےخوف نہیں ہونا چاہیے۔
Top