Madarik-ut-Tanzil - An-Nahl : 47
اَوْ یَاْخُذَهُمْ عَلٰى تَخَوُّفٍ١ؕ فَاِنَّ رَبَّكُمْ لَرَءُوْفٌ رَّحِیْمٌ
اَوْ : یا يَاْخُذَهُمْ : انہیں پکڑ لے وہ عَلٰي : پر (بعد) تَخَوُّفٍ : ڈرانا فَاِنَّ : پس بیشک رَبَّكُمْ : تمہارا رب لَرَءُوْفٌ : انتہائی شفیق رَّحِيْمٌ : نہایت رحم کرنے والا
یا جب ان کو عذاب کا ڈر پیدا ہوگیا ہو تو ان کو پکڑلے ؟ بیشک تمہارا پروردگار بہت شفقت کرنے والا اور مہربان ہے۔
47: اَوْ یَاْ خُذَھُمْ عَلٰی تَخَوُّفٍ (یا ان کو گھٹاتے گھٹاتے پکڑ لے) ڈرانے کی حالت میں اور وہ اس طرح ہے کہ ان سے پہلے ایک جماعت کو ہلاک کردیا جائے پس وہ خوف زدہ ہوجائیں پھر اچانک ان کو عذاب آپکڑے اس حالت میں کہ ڈرائے ہوئے اور امید لگائے بیٹھے ہوں۔ یہ من حیث لا یشعرون کے برخلاف دوسری حالت ہے۔ فَاِنَّ رَبَّکُمْ لَرَئُ وْفٌ رَّحِیْمٌ (بیشک تمہارا رب نرمی والا مہربان ہے) اس طرح کہ وہ تمہارے متعلق بردباری اختیار فرماتے ہیں۔ اور تمہارے توھین آمیز رویے کے باوجود وہ جلدی سزا نہیں دیتے۔ مطلب یہ ہے کہ جب وہ تمہاری استحقاق عذاب والی حرکات کے باوجود نہیں پکڑتا تو اس کی نرمی ہی تمہیں بچاتی اور اس کی رحمت ہی تمہاری حفاظت کرتی ہے۔
Top