Al-Quran-al-Kareem - Al-Baqara : 28
كَیْفَ تَكْفُرُوْنَ بِاللّٰهِ وَ كُنْتُمْ اَمْوَاتًا فَاَحْیَاكُمْ١ۚ ثُمَّ یُمِیْتُكُمْ ثُمَّ یُحْیِیْكُمْ ثُمَّ اِلَیْهِ تُرْجَعُوْنَ
کَيْفَ : کس طرح تَكْفُرُوْنَ : تم کفر کرتے ہو بِاللہِ : اللہ کا وَكُنْتُمْ : اور تم تھے اَمْوَاتًا : بےجان فَاَحْيَاكُمْ : سو اس نے تمہیں زندگی بخشی ثُمَّ يُمِیْتُكُمْ : پھر وہ تمہیں مارے گا ثُمَّ : پھر يُحْيِیْكُمْ : تمہیں جلائے گا ثُمَّ : پھر اِلَيْهِ : اس کی طرف تُرْجَعُوْنَ : لوٹائے جاؤگے
تم کیسے اللہ کے ساتھ کفر کرتے ہو، حالانکہ تم بےجان تھے تو اس نے تمہیں زندگی بخشی، پھر وہ تمہیں موت دے گا، پھر تمہیں زندہ کرے گا، پھر تم اسی کی طرف لوٹائے جاؤ گے۔
(يٰٓاَيُّهَا النَّاسُ اعْبُدُوْا) کے ساتھ توحید کی جو بات شروع ہوئی تھی وہی بات آگے بڑھائی جا رہی ہے کہ اللہ کے ساتھ تمہارے کفر پر تعجب ہے، جس نے تمہیں اس وقت زندگی بخشی جب تم بےجان تھے، یعنی موجود ہی نہ تھے، پھر وہ تمہیں موت دے گا۔ زندگی اور موت کا یہ سلسلہ جو تمہارے سامنے ہے یہ اللہ تعالیٰ کے وجود اور توحید کی بھی دلیل ہے اور تمہیں دوبارہ زندہ کر کے اپنے سامنے حاضر کرنے کی بھی۔
Top