Anwar-ul-Bayan - Al-Baqara : 5
اُولٰٓئِكَ عَلٰى هُدًى مِّنْ رَّبِّهِمْ١ۗ وَ اُولٰٓئِكَ هُمُ الْمُفْلِحُوْنَ
اُولٰٓئِكَ : یہی لوگ عَلٰي : اوپر ھُدًى : ہدایت کے ہیں مِّنْ : سے رَّبِّهِمْ : اپنے رب کی طرف سے وَ : اور اُولٰٓئِكَ : یہی لوگ ہیں ھُمُ : وہ الْمُفْلِحُوْنَ : جو فلاح پانے والے ہیں
یہی لوگ اپنے پروردگار (کی طرف) سے ہدایت پر ہیں اور یہی نجات پانے والے ہیں
(2:5) اولئک اسم اشارہ بعید جمع مذکر۔ وہ سب، یعنی وہ مومن اور متقی لوگ جن کا ذکر اوپر کیا گیا ہے۔ علی ھدی من ربھم ۔ کلمہ علی متقی لوگوں کے ہدایت خدوندی پر متمکن و مستقر ہونے پر دلالت کرتا ہے ای تابتوں علی الھدی ہدایت پر ثابت قدم رہنے والے۔ ھدی کو نکرہ تعظیم کے لئے لایا گیا ہے اور اس ہدایت کا من ربھم ہونا تعظیم کی مزید تاکید ہے۔ والئک ھم المفلحون : واؤ عطف کی ہے۔ اولئک مبتداء ھم مبتداء المفلحون : خبر، دونوں مل کر اولئک کی خبر ہوئے۔ یہ مبتداء اپنی خبر سے مل کر جملہ اسمیہ ہوکر جملہ سابقہ کا معطوف ہوا۔ ھم ضمیر مقدم برائے حصر لائی گئیے۔ یعنی فلاح بھی انہی کا حصہ ہے جو مذکورہ بالا اوصاف سے متصف ہیں ۔ المفلحون۔ اسم فاعل جمع مذکر مرفوع المفلح واحد افلاح (افعال) مصدر ، فلاح پانے والے، مراد پانیوالے، کامیابی حاصل کرنے والے۔
Top