Kashf-ur-Rahman - Al-Baqara : 5
اُولٰٓئِكَ عَلٰى هُدًى مِّنْ رَّبِّهِمْ١ۗ وَ اُولٰٓئِكَ هُمُ الْمُفْلِحُوْنَ
اُولٰٓئِكَ : یہی لوگ عَلٰي : اوپر ھُدًى : ہدایت کے ہیں مِّنْ : سے رَّبِّهِمْ : اپنے رب کی طرف سے وَ : اور اُولٰٓئِكَ : یہی لوگ ہیں ھُمُ : وہ الْمُفْلِحُوْنَ : جو فلاح پانے والے ہیں
بس یہی لوگ اس صحیح راہ پر ہیں جو ان کو ان کے رب کی جانب سے ملی ہے اور یہی لوگ ہیں صحیح فلاح پانے والے1
1۔ یہی مذکورہ حضرات وہ لوگ ہیں جو اس ہدایت پر قائم ہیں جو ان کے رب کی جانب سے ان کو عطاہوئی ہے اور یہی وہ لوگ ہیں جو حقیقی مراد اور فلاح پانے والے ہیں۔ ( تیسیر) مطلب یہ ہے کہ جن لوگوں کا اوپر ذکر ہوا ہے خواہ وہ کفار مکہ میں سے ایمان لائے ہوئے یا اہل کتاب میں سے مسلمان ہوئے ہوں بہر حال وہ صفات مذکورہ سے متصف ہوں تو ان کو یہ بشارت ہے کہ وہ دنیا میں بھی ہر قسم کی ہدایت سے بہرہ مند ہیں اور آخرت میں بھی وہ پورے پورے کامیاب ہونیوالے ہیں ۔ فلاح کے معنی کسی چیز کو پھاڑنا یا توڑنا ، اور کھولنا وغیرہ ہے۔ یہاں مراد یہ ہے کہ ایسے لوگوں پر کامیابی کے دروازے کھل جاتے ہیں اور یہ لوگ اپنے مقصد میں کامیاب اور فائز المرام ہونے والے ہیں۔ یعنی جہنم سے بچ کر جنت میں داخل ہونیوالے ہیں ۔ ھدی للمتقین سے لیکر یہاں تک ایمانداروں کا ذکر تھا آگے دو آیتوں میں کافروں کا ذکر ہے۔ ( تسہیل)
Top