Anwar-ul-Bayan - Az-Zukhruf : 71
یُطَافُ عَلَیْهِمْ بِصِحَافٍ مِّنْ ذَهَبٍ وَّ اَكْوَابٍ١ۚ وَ فِیْهَا مَا تَشْتَهِیْهِ الْاَنْفُسُ وَ تَلَذُّ الْاَعْیُنُ١ۚ وَ اَنْتُمْ فِیْهَا خٰلِدُوْنَۚ
يُطَافُ : گردش کرائے جائیں گے عَلَيْهِمْ : ان پر بِصِحَافٍ : بڑے پیالے مِّنْ ذَهَبٍ : سونے کے وَّاَكْوَابٍ : اور ساغر وَفِيْهَا : اور اس میں مَا تَشْتَهِيْهِ الْاَنْفُسُ : جو تمنا کریں گے نفس وَتَلَذُّ الْاَعْيُنُ : اور لذت پائیں گی نگاہیں وَاَنْتُمْ فِيْهَا : اور تم ان میں خٰلِدُوْنَ : ہمیشہ رہنے والے ہو
ان پر سونے کی پرچوں اور پیالیوں کا دور چلے گا اور وہاں جو جی چاہے اور جو آنکھوں کو اچھا لگے (موجود ہوگا) اور (اے اہل جنت) تم اس میں ہمیشہ رہو گے
(43:71) یطاف علیہم : یطاف مضارع واحد مذکر غائب اطافۃ (افعال) مصدر دور چلایا جائے گا۔ صحاف : جمع ہے صحفۃ کی۔ اتنی بڑی رکابی جس میں پانچ آدمی پیٹ بھر کر کھانا کھالیں۔ صحاف من ذھب سونے کی رکابیاں۔ واکواب واؤ عاطفہ ہے۔ اکواب معطوف ہے جس کا عطف صحاف پر ہے۔ کو ب واحد۔ کوزہ۔ آنجورہ۔ پیالہ۔ ایسا گول برتن جس کا گلا بھی مدور ہو اور قبضہ نہ ہو۔ ان پر بڑی بڑی رکابیوں اور پیالوں کے دور چلائے جائیں گے یعنی ان کو کھانے کی چیزیں اور پینے کے مشروبات سونے کی رکابیوں اور پیالوں میں مہیا کی جائیں گے۔ وفیہا۔ میں ھا ضمیر واحد مؤنث غائب کا مرجع (آیت سابقہ ادخلوا الجنۃ ۔۔ میں جنۃ ہے۔ ما تشتھیہ الانفس : ما موصولہ تشتھی مضارع واحد مؤنث غائب۔ اشتھاء (افتعال) مصدر۔ ضمیر فاعل الانفس کی طرف راجع ہے ہ ضمیر واحد مذکر غائب تشتھی کے مفعول کے لئے۔ جس کو جی چاہیں گے یعنی جنت میں وہ سب چیزیں مہیا ہوں گی جن کو جی چاہیں گے۔ وتلذ الاعین : ای وفیہا ما تلذ الاعین اور اس میں ہر وہ چیز ہوگی جس سے آنکھیں لذت اندوز ہوں گے۔ تلذ مضارع واحد مؤنث غائب لذۃ باب سمع مصدر ، بمعنی لذت پانا۔ مزہ لینا۔ جس سے آنکھیں لذت پائیں گی۔ وانتم فیہا خلدون : ای دائمون : اس آیت کا عطف آیت نمبر 70 پر ہے اور تم اس میں (یعنی جنت میں) ہمیشہ رہو گے۔
Top