Tafseer-e-Madani - Az-Zukhruf : 71
یُطَافُ عَلَیْهِمْ بِصِحَافٍ مِّنْ ذَهَبٍ وَّ اَكْوَابٍ١ۚ وَ فِیْهَا مَا تَشْتَهِیْهِ الْاَنْفُسُ وَ تَلَذُّ الْاَعْیُنُ١ۚ وَ اَنْتُمْ فِیْهَا خٰلِدُوْنَۚ
يُطَافُ : گردش کرائے جائیں گے عَلَيْهِمْ : ان پر بِصِحَافٍ : بڑے پیالے مِّنْ ذَهَبٍ : سونے کے وَّاَكْوَابٍ : اور ساغر وَفِيْهَا : اور اس میں مَا تَشْتَهِيْهِ الْاَنْفُسُ : جو تمنا کریں گے نفس وَتَلَذُّ الْاَعْيُنُ : اور لذت پائیں گی نگاہیں وَاَنْتُمْ فِيْهَا : اور تم ان میں خٰلِدُوْنَ : ہمیشہ رہنے والے ہو
ان کے آگے سونے کے تھال اور (مشروبات بھرے) ساغر گردش کرائے جا رہے ہوں گے اور ان کو وہاں ہر وہ چیز ملے گی جو ان کے جی چاہیں گے اور جس سے آنکھوں کو لذت حاصل ہوگی اور (ان کو یہ بھی کہا جائے گا کہ) تم یہاں ہمیشہ رہو گے
94 جنتیوں کی ہر خواہش کی تکمیل : سو اس سے جنتیوں کی ہر خواہش کی تکمیل کی بشارت سنائی گئی ہے جیسا کہ دوسرے مقام پر ارشاد فرمایا گیا ۔ { وَلَکُمْ فِیْہَا مَا تَشْتَہِیْ اَنْفُسُکُمْ وَلَکُمْ فِیْہَا مَا تَدَّعُوْنَ } ۔ (حم السجدۃ : 31) ۔ یعنی " تم لوگوں کو وہاں پر ہر وہ چیزملے گی جو تمہارے دل چاہیں گے " اور تمہارے لیے وہاں پر وہ سب کچھ ہوگا جو تم طلب کرو گے۔ سو اس سے جنت کی حقیقت اور اس کی عظمت شان کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ جو من چاہی زندگی اس دنیا میں کسی بڑے سے بڑے بادشاہ کے لئے بھی ممکن نہیں وہ وہاں پر یہ ایک عام جنتی کو بھی نصیب ہوگی ۔ فَسُبْحَان اللّٰہِ الَّذِیْ لَا حَدَّ لَعِظَمِتِہ وَقُدْرَتِہٖ جَلَّ جَلَالُہٗ وعَزَّ سُلطَانُہَ ۔ مالک المک ارحم الراحمین ہمیں بھی محض اپنے فضل و کرم سے اس سے سرفراز فرما دے ۔ آمین ثم آمین۔ بہرکیف ارشاد فرمایا گیا کہ غلمان جنت اہل جنت کی تواضع و ضیافت کیلئے انکے سامنے سونے کی طشتریاں اور جام لیکر ہر وقت گردش میں رہیں گے۔ اور ان طشتریوں اور پیالوں میں کھانے پینے کے وہ وہ سامان ہوں گے جو دل پسند ہوں گے اور جن سے آنکھوں کو لذت ملے گی۔ سو وہ چیزیں دل پسند بھی ہونگی اور باصرہ نواز بھی۔ دنیا میں تو یہ ہوتا ہے کہ بعض چیزیں ایسی ہوتی ہیں جو ذائقے کے لحاظ سے تو اچھی ہوتی ہیں لیکن دیکھنے میں اچھی نہیں لگتیں۔ لیکن اہل جنت کی تواضع جن نعمتوں سے کی جائی گے وہ لذت میں بھی عمدہ ہونگی اور شکل میں بھی ۔ اللہ نصیب فرمائے ۔ آمین ثم آمین۔
Top