Ashraf-ul-Hawashi - Al-Muminoon : 52
وَ اِنَّ هٰذِهٖۤ اُمَّتُكُمْ اُمَّةً وَّاحِدَةً وَّ اَنَا رَبُّكُمْ فَاتَّقُوْنِ
وَاِنَّ : اور بیشک هٰذِهٖٓ : یہ اُمَّتُكُمْ : تمہاری امت اُمَّةً وَّاحِدَةً : ایک امت، امت واحدہ وَّاَنَا : اور میں رَبُّكُمْ : تمہارا رب فَاتَّقُوْنِ : پس مجھ سے ڈرو
اور یہی تمہارا دین7 ہے ایک ہی دین اور میں تمہارا مالک ہوں تو مجھ ہی سے ڈرتے رہو (میرے ساتھ کسی کو شریک نہ کرو8
7 ۔ انبیاء کے درمیان زمان و مکان کا کتنا ہی اختلاف رہا ہو لیکن چونکہ وہ اصول (عقیدہ توحید) میں متفق تھے اور اسی کی طرف ان کو دعوت دی۔ اسی لئے ان سے خطاب کر کے فرمایا گیا کہ تم سب کا دین ایک ہی ہے۔ 8 ۔ ہر ایک نے ڈیڑھ اینٹ کی مسجد الگ بنا لی ہے بعد میں ان کے ماننے والوں نے دین میں اختلاف کیوں اور کیسے کیا ؟
Top