Madarik-ut-Tanzil - Al-Muminoon : 52
وَ اِنَّ هٰذِهٖۤ اُمَّتُكُمْ اُمَّةً وَّاحِدَةً وَّ اَنَا رَبُّكُمْ فَاتَّقُوْنِ
وَاِنَّ : اور بیشک هٰذِهٖٓ : یہ اُمَّتُكُمْ : تمہاری امت اُمَّةً وَّاحِدَةً : ایک امت، امت واحدہ وَّاَنَا : اور میں رَبُّكُمْ : تمہارا رب فَاتَّقُوْنِ : پس مجھ سے ڈرو
اور یہ تمہاری جماعت (حقیقت میں) ایک ہی جماعت ہے اور میں تمہارا پروردگار ہوں تو مجھ سے ڈرو
52: وَاِنَّ ھٰذِہٖٓ (بیشک یہ ) ۔ قراءت ـ: کوفی قراء نے استیناف کی بناء پر اِنَّ پڑھا اور حجازی نے أنّ اور بصری ان کو بمعنی ولِاَنَّ کے تسلیم کیا۔ یعنی فاتقون لان ھذہٖ یا ماقبل پر معطوف ہے ای بما تعملون علیمٌ و بأنَّ ھٰذہ یا تقدیر اس طرح مانیں : واعلموا ان ھذہٖ اُمَّتُکُمْ (تمہارا طریقہ) یعنی تمہاری ملت و شریعت جس پر تم قائم ہو۔ اُمَّۃً وَّاحِدَۃ ً (ایک طریقہ ہے) وہ شریعت اسلام ہے۔ امۃً منصوب حال ہونے کی وجہ سے ہے مطلب یہ ہے کہ دین ایک ہے اور وہ اسلام ہے اور اس کی مثل دوسری آیت ہے : ان الدین عند اللہ الاسلام ] آل عمران : 19 ] وَّ اَنَارَبُّکُمْ فَاتَّقُوْنِ (اور میں تمہارا رب ہوں پس تم مجھ سے ڈرو) مجھ اکیلے سے۔ میرے حکم کی مخالفت میں میرے عذاب سے ڈرو۔
Top