Tafseer-e-Baghwi - Al-Muminoon : 53
فَتَقَطَّعُوْۤا اَمْرَهُمْ بَیْنَهُمْ زُبُرًا١ؕ كُلُّ حِزْبٍۭ بِمَا لَدَیْهِمْ فَرِحُوْنَ
فَتَقَطَّعُوْٓا : پھر انہوں نے کاٹ لیا اَمْرَهُمْ : اپنا کام بَيْنَهُمْ : آپس میں زُبُرًا : ٹکڑے ٹکڑے كُلُّ حِزْبٍ : ہر گروہ بِمَا : اس پر جو لَدَيْهِمْ : ان کے پاس فَرِحُوْنَ : خوش
تو پھر آپس میں اپنے کام کو متفرق کر کے جدا جدا کردیا جو چیز جس فرقے کے پاس ہے وہ اسی سے خوش ہو رہا ہے
تفسیر۔ 53۔ فتقطعوا امرھم، اپنے اپنے دین میں نئے نئے الگ الگ طریقے ایجاد کرلیے۔ بینھم انہوں نے آپس میں تفرقہ پیدا کردیاتو وہ آپس میں یہودی نصرانی اور مجوسی ہوگئے۔ زبرا، وہ گروہ گروہ ہوگئے فرقہ فرقہ، ٹکڑے ٹکڑے ہوگئے اس کا واحد زبور ہے۔ زبور کا معنی ہے ٹکڑا، فرقہ، اس سے زبرالحدید) لوہے کے ٹکڑے ۔ وہ فرقے فرقے ہوگئے جیسے لوہے کے ٹکڑے ہوجاتے ہیں بعض اہل شام کے قراء نے زبراباء کے فتحہ کے ساتھ پڑھا ہے۔ بعض نے کہا کہ انہوں نے کتاب کے مختلف حصے بنالیے ہیں وہ بعض پر ایمان لاتے اور بعض کا انکار کرتے تھے اور بعض نے کہا کہ بعض کتاب کی تحریف کی ۔ کل حزب بمالدیھم ، ہر گروہ کے پاس جو کچھ دین ہے وہ اسی پر اترائے ہوئے ہیں۔ فرحون، وہ تعجب اور خوشی کرتے ہیں۔
Top