Tafseer-e-Baghwi - Al-Qasas : 5
وَ نُرِیْدُ اَنْ نَّمُنَّ عَلَى الَّذِیْنَ اسْتُضْعِفُوْا فِی الْاَرْضِ وَ نَجْعَلَهُمْ اَئِمَّةً وَّ نَجْعَلَهُمُ الْوٰرِثِیْنَۙ
وَنُرِيْدُ : اور ہم چاہتے تھے اَنْ : کہ نَّمُنَّ : ہم احسان کریں عَلَي الَّذِيْنَ : ان لوگوں پر جو اسْتُضْعِفُوْا : کمزور کر دئیے گئے تھے فِي الْاَرْضِ : زمین (ملک) میں وَنَجْعَلَهُمْ : اور ہم بنائیں انہیں اَئِمَّةً : پیشوا (جمع) وَّنَجْعَلَهُمُ : اور ہم بنائیں انہیں الْوٰرِثِيْنَ : وارث (جمع)
اور ہم چاہتے تھے کہ جو لوگ ملک میں کمزور کر دئیے گئے ہیں ان پر احسان کریں اور ان کو پیشوا بنائیں اور انھیں (ملک کا) وارث کریں
5۔ ونرید ان نمن علی الذین استضعفوا فی الارض، اس سے مراد بنی اسرائیل ہے۔ ونجعلھم ائمۃ، جو نیک راستے پرچلنے والے اور ان کی اقتداء کرنے والے۔ قتادہ کا قول ہے کہ اس سے مراد والیا ن ملک اور بادشاہ مراد ہیں کیونکہ اللہ تعالیٰ نے بنی اسرائیل کے متعلق اور آیت میں فرمایا، وجعلم ملوکا، مجاہد کے نزدیک دینی پیشوا اور داعیان خیرمراد ہیں۔ ونجعلھم الوارثین، یعنی فرعون اور اس کی قوم کے گھروں اور ملک ومالک کے وارث بنادیں گے۔
Top