Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Dure-Mansoor - An-Nahl : 84
وَ یَوْمَ نَبْعَثُ مِنْ كُلِّ اُمَّةٍ شَهِیْدًا ثُمَّ لَا یُؤْذَنُ لِلَّذِیْنَ كَفَرُوْا وَ لَا هُمْ یُسْتَعْتَبُوْنَ
وَيَوْمَ
: اور جس دن
نَبْعَثُ
: ہم اٹھائیں گے
مِنْ
: سے
كُلِّ
: ہر
اُمَّةٍ
: امت
شَهِيْدًا
: ایک گواہ
ثُمَّ
: پھر
لَا يُؤْذَنُ
: نہ اجازت دی جائے گی
لِلَّذِيْنَ
: وہ لوگ
كَفَرُوْا
: انہوں نے کفر کیا (کافر)
وَ
: اور
لَا هُمْ
: نہ وہ
يُسْتَعْتَبُوْنَ
: عذر قبول کیے جائیں گے
اور جس دن ہم ہر امت سے ایک گواہ قائم کریں گے پھر ان لوگوں کو اجازت نہ دی جائے گی جنہوں نے کفر کیا، اور نہ ان سے اس بات کی فرمائش کی جائے گی کہ اللہ کو راضی کرلیں
1:۔ عبد ابن حمید، ابن جریر، ابن منذر اور ابن ابی حاتم نے قتادہ (رح) سے روایت کہ (آیت) ” ویوم نبعث من کل امۃ شھیدا “ سے مراد ہے کہ ہر امت کا نبی گواہی دے گا اس بات پر کہ اس نے اپنے رب کے پیغامات پہنچا دیئے اللہ تعالیٰ نے فرمایا (آیت) ” وجئنا بک شھیدا علی ھولآء “ فرمایا ہم کو یہ بات ذکر کی گئی کہ اللہ کے نبی ﷺ جب اس آیت کو پڑھتے تھے تو آپ کی آنکھیں بہہ پڑتی تھیں۔ 2:۔ ابن ابی حاتم نے ابو العالیہ (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) ” وذا را الذین ظلموا العذاب فلا یخفف عنہم ولا ھم ینظرون “ یہ اس طرح ہے ج جیسے اللہ تعالیٰ کا یہ قول ہے (آیت) ” ھذا یوم لا ینطقون (35) ولا یوذن لہم فیعتذرون “ المرسلات آیت (26) 3:۔ ابن جریر، ابن منذر اور ابن ابی حاتم نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) ” فالقوا الیہم القول “ سے مراد ہے کہ انہوں نے ان سے بات کی۔ 4:۔ ابن منذر نے ابن جریج (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) ” والقوا الی اللہ یومئذ السلم “ یعنی وہ اس دن اللہ تعالیٰ کے سامنے سرجھکا دیں گے۔ 5:۔ ابن جریر اور ابن ابی حاتم نے قتادہ ؓ سے روایت کیا کہ (آیت) ” والقوا الی اللہ یومئذ السلم “ یعنی وہ اس دن سرتسلیم خم کئے ہوئے ہوں گے۔ 6:۔ عبدالرزاق فریابی سعید بن مصنور ابن ابی شیبہ ھناد بن السری ابویعلی ابن جریر ابن منذر اور ابن ابی حاتم طبرانی اور بیہقی نے البعث والنشور میں اور حاکم نے (حاکم نے اس کو صحیح بھی کہا) ابن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ (آیت) ” زدنہم عذابا فوق العذاب “ سے مراد ہے کہ ان پر ایسے بچھو مسلط کئے جائیں گے جن کے دانت لمی کھجور کے درخت کی طرح ہوں گے۔ 7:۔ ابن مردویہ اور خطیب نے تالی التلخیص میں براء ؓ سے روایت کیا کہ نبی کریم ﷺ سے اللہ تعالیٰ کے اس قول (آیت) ” زدنہم عذابا فوق العذاب “ کے بارے میں پوچھا تو فرمایا بچھو ہوں گے لمبی کھجوروں کی طرح جو ان کو جہنم میں کاٹیں گے۔ 8:۔ ھناد نے ابن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ دوزخ میں ان پر زہریلے سانپ مسلط کئے جائیں گے۔ 9:۔ ابن ابی حاتم نے سدی (رح) سے روایت کیا کے بارے میں روایت کیا کہ دوزخ والے جب اس کی گرمی سے واویلا کریں گے تو دوزخ میں تھوڑا پانی مانگیں گے تو وہ پانی کے پاس آئیں گے تو ان کو ایسے بچھو ملیں گے گویا کہ وہ کالے خچر ہیں اور زہریلے سانپ ہوں گے گویا وہ بختی اونٹ ہیں اور وہ ان کو کاٹیں گے اور عذاب کے زیادہ کرنے سے یہی مراد ہے۔ 10:۔ ابن جریر اور ابن ابی حاتم نے عبید بن عمیر (رح) سے روایت کیا کہ جہنم میں کنویں ہوں گے اور اس میں سانپ ہوں گے بختی اونٹ کی طرح اور بچھو ہوں گے خچروں کی طرح دوزخ والے ان کنووں سے ساحل پر آنے کے لئے مدد مانگیں گے تو (یہ سانپ اور بچھو) ان کی طرف کو پڑیں گے ان کے جبڑوں کو اور ان کے ہونٹوں کو پکڑ لیں گے ان کے گوشت اتار دیں گے ان کے قدموں تک دوزخی ان سے آگ کی طرف بھاگنے کی کوشش کریں گے وہ ان کا پیچھا کریں گے یہاں تک کہ وہ اس کی گرمی کو پائیں گے تو پھر لوٹیں گے اور وہ اپنے بلوں میں ہوں گے۔ ابن ابی شیبہ اور ھناد نے مجاہد (رح) سے اسی طرح نقل کیا۔ جہنم کے سانپ اور بچھو وں کا حال : 11:۔ ابن جریر نے عبداللہ بن عمر وؓ سے روایت کیا کہ جن ہم کے کنارے جن میں سانپ اور بچھو ہوں گے ان کی گردنیں بختی اونٹ کی گردنوں کی طرح ہیں۔ 12:۔ ابن ابی حاتم نے اعمش کے طریق سے مالک بن حارث (رح) سے روایت کیا کہ جب کسی آدمی کو آگ میں ڈالا جائے گا تو وہ اس میں گرتا چلا جائے گا جب وہ اس کے بعض دروازوں کی طرف پہنچے گا تو کہا جائے گا ٹھہر جا یہاں تک کہ اس کو گھیر لیا جائے گا اور اس کو ایک گلاس سانپوں اور بچھوں کا زہر پلایا جائے گا جس کی وجہ سے ان کی کھال علیحدہ ہوجائے گی اور بال بھی علیحدہ ہوجائیں گے اور پٹھے بھی اور آنتیں بھی علیحدہ ہوجائیں گی۔ 13:۔ ابویعلی ابن منذر اور ابن ابی حاتم نے ابن عباس ؓ سے (آیت ) ’ ’ زدنہم عذابا فوق العذاب “ کے بارے میں روایت کیا کی کہ اللہ تعالیٰ ان پر آگ کی پانچ نہروں انڈیلیں گے اس کی بعض (نہروں) سے ان کو عذاب دیا جائے گا رات کو اور بعض کے ذریعہ دن کو عذاب دیا جائے گا۔ 14:۔ ابن مردویہ نے جابر ؓ سے روایت کیا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا عذاب کی زیادتی (اس طرح ہوگی) پانچ نہریں عرش کے نیچے سے جاری ہوگی دوزخ والوں کے سروں پر تین نہریں رات کی مقدار پر اور دو نہریں دن کی مقدار پر اسی کو فرمایا (آیت ) ’ ’ زدنہم عذابا فوق العذاب بما کانوا یفسدون “۔ 15:۔ ابن مردویہ نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ ابن عباس ؓ نے فرمایا کیا تو جانتا ہے جہنم کی وسعت کیا ہوگی ؟ میں نے کہا نہیں فرمایا ان میں سے ایک جہنمی کے کان کی لو کے درمیان اور اس کے کندھے کے درمیان ستر سال کا فاصلہ ہوگا اور) (ان کے درمیان) پیپ اور خون کی وادیاں جاری ہوں گی میں نے عرض کیا کیا نہریں ہوں گی ؟ فرمایا نہیں بلکہ وادیاں ہوگی (پیپ اور خون کی) 16:۔ ابن جریر اور ابن ابی حاتم نے ابن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ اللہ تعالیٰ نے اس کتاب میں ہر چیز کے بیان کو نازل فرمایا اور البتہ تحقیق ہم نے جان لیا بعض ان چیزوں کو جو ہمارے لئے قرآن میں بیان کی گئیں پھر (یہ آیت) تلاوت فرمائی (آیت) ” وانزلنا علیک الکتب تبیانا لکل شیء “ 17:۔ سعید بن منصور، ابن ابی شیبہ، عبداللہ بن احمد نے زوائد الزہد میں، ابن ضریس نے فضائل القرآن میں، محمد بن نصر نے کتاب اللہ میں، طبرانی اور بیہقی نے شعب الایمان میں ابن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ جو شخص علم (حاصل کرنے) کا ارادہ کرے تو اس کو چاہئے کہ قرآن سے روشنی حاصل کرے کیونکہ اس میں اولین وآخرین کے علوم ہیں۔ 18۔ ابن ابی شیبہ نے ابن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ قرآن کو جلدی جلدی پڑھ کر نہ کاٹو بالوں کے کاٹنے کی طرح اور اس کو نہ بکھیر وردی کھجوروں کی طرح بکھیرنا اور اس کے عجائبات کے پاس ٹھہرو اور اس کے ساتھ اپنے دلوں کو حرکت دو (اس کے عجائبات میں غور وفکر کرتے ہوئے) 19:۔ ابن ابی شیبہ نے ابن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ یہ قرآن اللہ تعالیٰ کا دستر خوان ہے جو اس میں داخل ہوا وہ امن میں ہوگیا۔ دل کو قرآن کریم کے ساتھ مشغول رکھنا : 20:۔ ابن ابی شیبہ نے ابن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ یہ دل برتن ہیں اس کو قرآن کے ساتھ مشغول رکھو اور اس کو اس کے علاوہ کسی اور چیز سے مشغول نہ رکھو۔ 21:۔ ابن جریر اور ابن منذر نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) ” تبیانا لکل شیء “ سے مراد ہے (کہ ان چیزوں کو بیان کرنے والا ہے) کہ جن کے کرنے کا حکم دیا گیا اور جن سے روکا گیا۔ 22:۔ ابن ابی حاتم نے اوزاعی (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) ” ونزلنا علیک الکتب تبیانا لکل شیء “ سے مراد ہے سنت کے ذریعہ ہر چیز کو بیان کیا گیا۔ 23:۔ احمد نے عثمان بن ابی العاص ؓ سے روایت کیا کہ میں رسول اللہ ﷺ کے پاس بیٹھا ہوا تھا اچانک آپ اوپر دیکھنے لگے اور فرمایا میرے پاس جبرئیل (علیہ السلام) آئے تھے اور مجھ کو حکم فرمایا کہ میں اس آیت کو اس سورة میں اس جگہ پر رکھ دوں (یعنی یہ آیت) ” ان اللہ یامر بالعدل والاحسان “ سے لے کر تذکرون “ تک۔ 24:۔ احمد اور بخاری نے ا دب میں ابن ابی حاتم طبرانی اور ابن مردویہ نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ ہمارے درمیان رسول اللہ ﷺ اپنے گھر کے صحن میں تشریف فرما تھے اچانک عثمان بن مظعون ؓ گزرے اور وہ رسول اللہ ﷺ کے ساتھ بیٹھ گئے اس درمیان کہ وہ باتیں کررہے تھے اچانک آپ نے اپنی نظروں کو آسمان کی طرف اٹھایا کچھ دیر آسمان کی طرف دیکھا پھر آپ نے اپنی آنکھوں کو نیچے کرلیا پھر زمین کی طرف اپنی دائیں جانب دیکھنے لگے رسول اللہ ﷺ اپنے پاس بیٹھنے والے عثمان سے ہٹ اس طرف ہوگئے جب جہاں آپ نے اپنا سرمبارک رکھا آپ اپنا سرمبارک اس طرح ہلاتے رہے گویا کہ آپ سمجھ رہے ہیں اب بات کو جو آپ سے کہی گئی جب اپنی ضرورت پوری کرلی تو رسول اللہ ﷺ نے پھر اپنی آنکھوں کو آسمان کی طرف بلند فرمایا جیسے پہلی مرتبہ فرمایا تھا پھر آپ جبرئیل (علیہ السلام) کو دیکھتے رہے یہاں تک کہ وہ آسمان میں چھپ گئے پھر آپ عثمان ؓ کے پاس پہلی جگہ پر آئے عثمان ؓ نے آپ سے اس کیفیت کی وجہ پوچھی تو آپ نے فرمایا میرے پاس ابھی جبرئیل (علیہ السلام) تشریف لائے تھے پوچھا آپ کو کیا پیغام دیا تھا آپ نے فرمایا یہ (آیت) ” ان اللہ یامر بالعدل والاحسان “ سے لے کر تذکرون “ تک (نازل ہوئی) عثمان ؓ نے فرمایا اس وقت میرے دل میں ایمان نے قرار پکڑ لیا اور میں محمد ﷺ سے محبت کرنے لگا۔ 25:۔ باوردی، ابن سکن، ابن مندہ اور ابونعیم نے معرفتہ الصحابہ میں عبدالملک بن عمیر ؓ سے روایت کیا کہ اکثم بن صیفی رسول اللہ ﷺ کے اعلان نبوت کی خبر پہنچی اس نے ارادہ کیا کہ آپ کے پاس آئے وہ اپنے قوم کے پاس آیا اور دو آدمیوں کو نمائندہ بنا کر بھیجا وہ دونوں رسول اللہ ﷺ کے پاس آئے اور کہا ہم اکثم کے قاصد ہیں وہ آپ سے سوال کرتے ہیں کہ آپ کون ہیں ؟ اور کس چیز کو لائے ہیں ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا میں محمد بن عبداللہ ہوں اللہ کا بندہ اور اس کا رسول ہوں پھر آپ نے ان پر یہ آیت تلاوت فرمائی (آیت) ” ان اللہ یامر بالعدل والاحسان “ سے لے کر تذکرون “ تک انہوں نے عرض کیا ہم پر یہ دوبارہ پڑھیں آپ نے ان پر دوبارہ پڑھا یہاں تک ان دونوں نے یاد کرلیا وہ دونوں اکثم کے پاس آئے اور اس کو خبر دی جب اس نے یہ آیت سنی تو کہا بلاشبہ میں اس کو دیکھتا ہوں کہ وہ حکم کرتے ہیں مکارم اخلاق کے ساتھ اور بری باتوں سے منع کرتے ہیں (پھر اس نے کہا) پس تم اس کام میں سردار بن جاؤ (یعنی اس کام میں آگے آگے چلنے والے بنو) اور اس کام تابع نہ بنو (یعنی پیچھے نہ رہ جاؤ) اور اموی نے اپنے مغاذی میں بیان کیا اور زیادہ کیا کہ وہ (یعنی اکثم) سوار ہو کر نبی کریم ﷺ کی طرف چل پڑا (مگر) راستے میں موت آگئی اور کہا گیا کہ یہ (آیت) ” ومن یخرج من بیتہ مھاجرا الی اللہ ورسولہ ثم یدرکہ الموت “ النساء آیت 100) ان کے بارے میں نازل ہوئی۔ 26:۔ ابن جریر، ابن منذر، ابن ابی حاتم اور بیہقی نے الاسماء والصفات میں ابن عباس ؓ سے (آیت) ” ان اللہ یامر بالعدل والاحسان “ کے بارے میں روایت کیا کہ اس سے مراد گواہی دینا کہ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبود نہیں (آیت) ” والاحسان “ سے مراد ہے فرائض کی ادائیگی (آیت) ” وایتآیئ ذی القربی “ سے مراد ہے کہ (غریب) رشتہ داروں کو اپنا حق ادا کرنا جو اللہ تعالیٰ نے تجھ پر واجب کیا ہے قرابت اور رشتہ داری کے سبب سے (آیت) ” وینھی عن الفحشآء “ سے مراد ہے زنا ” والمنکر “ سے مراد ہے شرک ” والبغی “ سے مراد ہے تکبر اور ظلم ” یعظکم “ یعنی تم کو (اللہ تعالیٰ ) نصیحت فرماتے ہیں (آیت) ” لعلکم تذکرون “ تاکہ تم نصیحت قبول کرو۔ 27:۔ سعید بن منصور، بخاری نے ادب میں، محمد بن نصر نے صلاۃ میں، ابن جریر، ابن منذر، ابن ابی حاتم، طبرانی حاکم بیہقی نے شعب الایمان میں (حاکم نے صحیح بھی کہا) اور ابن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ سب سے عظیم آیت اللہ کی کتاب میں (یہ ہے) (آیت) ” اللہ لا الہ الا ھو، الحی القیوم “ (آل عمران آیت 2) اور اللہ کی کتاب میں خیر اور شر کی جامع ترین آیت سورة نحل میں ہے یعنی (آیت) ” ان اللہ یامر بالعدل والاحسان “ اور اکثر آیت اللہ کی کتاب میں تفویض کے لحاظ سے (یہ ہے) (آیت) ” ومن یتق اللہ یجعل لہ مخرجا (2) ویرزقہ من حیث لایحتسب “ (الطلاق آیت 3) اور اللہ کی کتاب میں سخت آیت امید کے لحاظ سے یہ ہے (آیت) ” یعبادی الذین اسرفوا علی انفسہم لا تقنطوا من رحمۃ اللہ “۔ 28:۔ بیہقی نے شعب الایمان میں حسن ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے یہ (آیت) ” ان اللہ یامر بالعدل والاحسان “ آخرتک پڑھی پھر فرمایا اللہ عزوجل نے تمہارے لئے ساری خیر کو اور سارے شرکو اس ایک آیت میں جمع فرمادیا اللہ کی قسم اللہ تعالیٰ نے اطاعت الہی میں عدل و احسان کو جمع فرما دیا ہے اور اللہ کی نافرمانی میں ہر برائی اور بدی کو بھی اس آیت میں جمع فرمادیا ہے۔ ؛ 29:۔ ابن نجار نے تاریخ میں عکلی (رح) سے روایت کیا کہ وہ اپنے والد سے روایت کیا کہ علی بن ابی طالب ؓ ایک قوم کے پاس سے گذرے جو آپس میں باتیں کررہے تھے آپ نے پوچھا کس چیز کے بارے میں تم باتیں کررہے ہو ؟ انہوں نے عرض کیا ہم آپس میں مروت کا تذکرہ کررہے ہیں انہوں نے فرمایا کہ تم اللہ تعالیٰ (یہ فرمان) کافی نہیں ہے جو اس کتاب میں ہے ؟ جب اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں (آیت) ” ان اللہ یامر بالعدل والاحسان “ عدل سے مراد ہے انصاف اور احسان سے مراد تفضل ہے اس سے کون سی بات باقی رہی۔ 30:۔ ابن جریر اور ابن ابی حاتم نے قتادہ ؓ سے (آیت) ” ان اللہ یامر بالعدل والاحسان “ کے بارے میں فرمایا یہ ہر اچھا اخلاق جاہلیت والے جس پر لوگ عمل کرتے تھے اور ایک دوسرے کو اس کی وعظ و نصیحت کرتے تھے اور اس سے ڈرتے تھے اللہ تعالیٰ نے اس کا حکم دے دیا اور ہر وہ براعمل جس کو وہ آپس میں عار سمجھتے تھے اللہ تعالیٰ نے اس سے منع فرما دیا پس اس نے ہر باعث مذمت اخلاق اور بری خصلتوں سے منع فرمایا۔ عدل کی حقیقت کیا ہے ؟ 31:۔ ابن ابی حاتم نے محمد بن کعب قرظی (رح) سے روایت کیا کہ مجھ کو عمر بن عبدالعزیز (رح) نے بلایا اور فرمایا میرے لئے عدل کا وصف بیان کرو میں نے عرض کیا واہ واہ آپ نے بڑے عظیم کام کے بارے میں سوال کیا (فرمایا) تم چھوٹوں لوگوں کے لئے باپ بن جاؤ اور ان کے بڑوں کے لئے بیٹا بن جاؤ اور ہم مثلوں کے لئے بھائی بن جاؤ اور عورتوں کے لئے بھی اسی طرح ہوجاؤ اور لوگوں کو سزا دو ان کے گناہوں کے بقدر اور ان کے جسموں کے بقدر اور کسی کو اپنے غصہ کی وجہ سے ایک کوڑا بھی زائد نہ مارو (پھر) تم ہوجاؤ گے حد سے تجاوز کرنے والوں میں سے۔ 32:۔ ابن ابی حاتم نے شعبی (رح) سے روایت کیا کہ عیسیٰ بن مریم (علیہما السلام) نے فرمایا کہ احسان یہ ہے کہ جو تیرے ساتھ برائی کرے تو اس کے ساتھ احسان کر (واللہ اعلم )
Top