Tafseer-e-Majidi - An-Nahl : 84
وَ یَوْمَ نَبْعَثُ مِنْ كُلِّ اُمَّةٍ شَهِیْدًا ثُمَّ لَا یُؤْذَنُ لِلَّذِیْنَ كَفَرُوْا وَ لَا هُمْ یُسْتَعْتَبُوْنَ
وَيَوْمَ : اور جس دن نَبْعَثُ : ہم اٹھائیں گے مِنْ : سے كُلِّ : ہر اُمَّةٍ : امت شَهِيْدًا : ایک گواہ ثُمَّ : پھر لَا يُؤْذَنُ : نہ اجازت دی جائے گی لِلَّذِيْنَ : وہ لوگ كَفَرُوْا : انہوں نے کفر کیا (کافر) وَ : اور لَا هُمْ : نہ وہ يُسْتَعْتَبُوْنَ : عذر قبول کیے جائیں گے
اور جس دن ہم اٹھائیں گے ہر امت میں سے ایک گواہ پھر کافروں کو نہ اجازت دی جائے گی133۔ اور نہ ان سے (اللہ کو) راضی کرنے کی فرمائش کی جائے گی،134۔
133۔ (کہ اب کچھ عذر ومعذرت پیش کرسکیں) (آیت) ” من کل امۃ شھیدا “۔ یہ گواہ اسی امت کا رسول ہوگا۔ یہ گواہ شہادت دے گا کہ میں نے تمام احکام کی تبلیغ پوری پوری کردی تھی، اس پر بھی امت منکر وباغی رہی۔ (آیت) ” امۃ “۔ امۃ سے مراد ظاہر ہے کہ امت دعوت ہے، یہ یعنی وہ قوم جو نبی کے پیام کی مخاطب رہی، یہ مراد نہیں کہ جنہوں نے اس پیام کو قبول بھی کیا۔ 134۔ اور وجہ بالکل ظاہر ہے۔ آخرت صرف دارالجزاء ہے، دارالعمل نہیں۔
Top