Dure-Mansoor - Maryam : 26
فَكُلِیْ وَ اشْرَبِیْ وَ قَرِّیْ عَیْنًا١ۚ فَاِمَّا تَرَیِنَّ مِنَ الْبَشَرِ اَحَدًا١ۙ فَقُوْلِیْۤ اِنِّیْ نَذَرْتُ لِلرَّحْمٰنِ صَوْمًا فَلَنْ اُكَلِّمَ الْیَوْمَ اِنْسِیًّاۚ
فَكُلِيْ : تو کھا وَاشْرَبِيْ : اور پی وَقَرِّيْ : اور ٹھنڈی کر عَيْنًا : آنکھیں فَاِمَّا تَرَيِنَّ : پھر اگر تو دیکھے مِنَ : سے الْبَشَرِ : آدمی اَحَدًا : کوئی فَقُوْلِيْٓ : تو کہدے اِنِّىْ نَذَرْتُ : میں نے نذر مانی ہے لِلرَّحْمٰنِ : رحمن کے لیے صَوْمًا : روزہ فَلَنْ اُكَلِّمَ : پس میں ہرگز کلام نہ کرونگی الْيَوْمَ : آج اِنْسِيًّا : کسی آدمی
سو تو کھا اور پی اور اپنی آنکھیں ٹھنڈی کر، سو اگر تو کسی انسان کو دیکھے تو کہہ دینا کہ میں نے رحمن کے لئے روزہ رکھنے کی منت مان لی ہے لہذا آج میں کسی بھی انسان سے بات نہیں کروں گی۔
1:۔ ابن مردویہ ابن منذر اور ابن عساکر نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ (آیت) ” انی نذرت للرحمن صوما “ یعنی خاموشی (کا روزہ ) ۔ عبد بن حمید نے شعبی (رح) سے اسی طرح روایت کیا ہے۔ 2:۔ فریابی، عبد بن حمید، ابن منذر، ابن ابی حاتم، ابن انباری نے مصاحف میں اور ابن مردویہ نے انس بن مالک ؓ سے روایت کیا کہ وہ یوں پڑھتے تھے (آیت) ” انی نذرت للرحمن صوما “ سے مراد ہے خاموشی (کا روزہ) 3:۔ عبد ابن حمید اور ابن انباری نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے (آیت) ” انی نذرت للرحمن صوما “ پڑھا اور اس میں روزہ سے مراد ہے خاموشی۔ خاموشی کا روزہ بنی اسرائیل میں تھا : 4:۔ ابن ابی حاتم نے ابن زید (رح) سے (آیت) ” انی نذرت للرحمن صوما “ کے بارے میں فرمایا بنی اسرائیل میں سے جب کوئی شخص مجاہدہ کرتا تو وہ بات نہ کرنے کا روزہ رکھتا جیسے نہ کھانے کا روزہ رکھا جاتا ہے مگر اللہ کا ذکر کرتا رہتا تھا۔ 5:۔ ابن ابی حاتم نے حارثہ بن مضرب (رح) سے روایت کیا کہ میں عبداللہ بن مسعود ؓ کے پاس تھا کہ دو آدمی آئے ان میں سے ایک نے سلام کیا اور دوسرے نے سلام نہیں کیا پھر دونوں بیٹھ گئے لوگوں نے کہا تیرے ساتھی نے سلام کیوں نہیں کیا اس نے کہا کہ اس نے نذر مانی ہے کہ آج کے دن بات نہیں کرے گا عبداللہ ؓ نے فرمایا برا ہے جو تو نے کیا وہ تو صرف اس عورت کے لئے تھا اس نے یہ اس لئے کہا تھا تاکہ اس کے لئے ایک عذر بن جائے جب اس سے سوال کیا جائے اور وہ لوگ اعراض کرتے تھے کہ بغیر شوہر کے کوئی لڑکا ہوگا تو وہ زنا سے ہوگا پس بات کرنے کا حکم دے اور برائی سے روکے کیونکہ یہ تیرے لئے بہتر ہے۔ 6:۔ ابن انباری نے شعبی (رح) سے روایت کیا کہ ابی بن کعب ؓ کی قرأت میں اس طرح ہے (آیت) ” انی نذرت للرحمن صوما “ اور فرمایا اس سے مراد ہے خاموشی کا روزہ۔
Top