Dure-Mansoor - Az-Zukhruf : 72
وَ تِلْكَ الْجَنَّةُ الَّتِیْۤ اُوْرِثْتُمُوْهَا بِمَا كُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ
وَتِلْكَ الْجَنَّةُ : ور یہ جنت الَّتِيْٓ اُوْرِثْتُمُوْهَا : وہ جو تم وارث بنائے گئے ہو اس کے بِمَا كُنْتُمْ : بوجہ اس کے جو تھے تم تَعْمَلُوْنَ : تم عمل کرتے
اور یہ جنت جس کے تم وارث بنائے گئے ہو تمہارے اعمال کے بدلہ میں ہے جو تم کرتے تھے
ہر انسان کا ایک گھر جنت میں ایک دوزخ میں : 1:۔ ابن ابی حاتم (رح) وابن مردویہ (رح) نے ابوہریرہ (رح) سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تم میں سے کوئی ایسا نہیں جس کا ایک گھر جنت میں ہو اور ایک گھر دوزخ میں ہو۔ کافر مؤمن کے اس گھر کا وارث بن جاتا ہے جو دوزخ میں ہوتا ہے اور مؤمن کافر کے اس گھر کا وارث بن جاتا ہے جو جنت میں ہوتا ہے اسی کو فرمایا (آیت ) ” وتلک الجنۃ التی اور ثتموھا بماکنتم تعملون “ (یہ وہ جنت ہے جس کے تم مالک بنا دیئے گئے اپنے نیک اعمال کے بدلے میں) 2:۔ ھناد بن السری وعبد بن حمید (رح) نے الزھد میں عبد اللہ بن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ تم لوگ پل صراط کو پار کرو گے اللہ تعالیٰ کے عفو کے ساتھ اور تم داخل ہوگے جنت میں اللہ کی رحمت کے ساتھ اور تم اپنے اعمال کے مطابق منازل حاصل کرو گے۔
Top