Siraj-ul-Bayan - Az-Zukhruf : 72
وَ تِلْكَ الْجَنَّةُ الَّتِیْۤ اُوْرِثْتُمُوْهَا بِمَا كُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ
وَتِلْكَ الْجَنَّةُ : ور یہ جنت الَّتِيْٓ اُوْرِثْتُمُوْهَا : وہ جو تم وارث بنائے گئے ہو اس کے بِمَا كُنْتُمْ : بوجہ اس کے جو تھے تم تَعْمَلُوْنَ : تم عمل کرتے
یہ وہی بہشت (ف 1) ہے جس کے تم ان نیک کاموں کے بدلے جو تم کرتے تھے وارث کئے گئے
1: جنت کے معنے اللہ کے مقام رضا کے ہیں ۔ اور جب وہ خوش ہوجائے ۔ جو آسمانوں اور زمینوں کا رب اور مالک ہے ۔ جس کے خزانے بیشمار معمور ہیں جو بمجرد اپنے ارادے کے ہزار در ہزار عوالم پیدا کرسکتا ہے ۔ تو پھر خوشیوں اور مسرتوں کا احاطہ کیونکر کیا جاسکتا ہے ۔ یہ کھانے پینے کی چیزیں محض اس لئے ہیں ۔ کہ وہاں کی زندگی کا کچھ اندازاہ کرسکو ۔ ورنہ یہ ظاہر ہے ۔ کہ وہاں وہ بوقلمون نعمتیں ہیں ۔ کہ جن کو دنیا کی زبانوں میں ادا نہیں کیا جاسکتا ۔ اور وہ مسرتیں ہیں ۔ جن کی تعبیر کے لئے الفاظ میسر نہیں ۔ بس یوں سمجھ لیجئے ۔ اس وقت وہ خوش ہوگا ۔ جو ساری کائنات کا پروردگار ہے
Top