Tafseer-al-Kitaab - Az-Zukhruf : 72
وَ تِلْكَ الْجَنَّةُ الَّتِیْۤ اُوْرِثْتُمُوْهَا بِمَا كُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ
وَتِلْكَ الْجَنَّةُ : ور یہ جنت الَّتِيْٓ اُوْرِثْتُمُوْهَا : وہ جو تم وارث بنائے گئے ہو اس کے بِمَا كُنْتُمْ : بوجہ اس کے جو تھے تم تَعْمَلُوْنَ : تم عمل کرتے
اور یہ جنت کی میراث جو تم کو ملی ہے تو ان (نیک اعمال) کے عوض (ملی ہے) جو تم دنیا میں کرتے رہے۔
[33] جنت کو میراث اس لئے فرمایا کہ سب کے باپ آدم (علیہ السلام) بہشت میں رہے اور وہی ان کا اصلی گھر تھا۔ اس سے تمام انسان آدم (علیہ السلام) کے رشتے سے جنت کے وارث ہیں بشرطیکہ ایمان رکھتے ہوں اور نیکوکار بھی ہوں۔
Top