Al-Qurtubi - Az-Zukhruf : 72
وَ تِلْكَ الْجَنَّةُ الَّتِیْۤ اُوْرِثْتُمُوْهَا بِمَا كُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ
وَتِلْكَ الْجَنَّةُ : ور یہ جنت الَّتِيْٓ اُوْرِثْتُمُوْهَا : وہ جو تم وارث بنائے گئے ہو اس کے بِمَا كُنْتُمْ : بوجہ اس کے جو تھے تم تَعْمَلُوْنَ : تم عمل کرتے
اور یہ جنت جس کے تم مالک کر دئیے گئے ہو تمہارے اعمال کا صلہ ہے
انہیں یہ بات کہی جائے گی یہ وہ جنت ہے جس کی صفت دنیا میں تمہاے لئے بیان کی جاتی تھی ابن خالویہ نے کہا : اللہ تعالیٰ نے جنت کی طرف اشارہ تلک سے اور جہنم کی طرف ہذھ سے کیا ہے تاکہ جہنم سے ڈرائے اور اسم اشارہ قریب کے ساتھ اشارہ کر کے اس کو موکد ذکر کیا اسم اشارہ قریب کے ساتھ اسے یوں بیان کردیا گیا جس طرح وہ چیز حاضر ہو جس کی طرف دیکھا جاتا ہے۔ حضرت ابن عباس ؓ نے کہا : اللہ تعالیٰ نے ہر نفس کے لئے جنت اور دوزخ پیدا کی ہے۔ کافر مسلمان کی جن ہم کا وارث بنے گا اور مسلم کافر کی جنت کا وارث ہے۔ (المومنون) میں حضرت ابوہریرہ ؓ سے مروی حدیث اور سورة الاعراف میں بھی یہ بحث گزر چکی ہے
Top