Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Dure-Mansoor - Al-Maaida : 27
وَ اتْلُ عَلَیْهِمْ نَبَاَ ابْنَیْ اٰدَمَ بِالْحَقِّ١ۘ اِذْ قَرَّبَا قُرْبَانًا فَتُقُبِّلَ مِنْ اَحَدِهِمَا وَ لَمْ یُتَقَبَّلْ مِنَ الْاٰخَرِ١ؕ قَالَ لَاَقْتُلَنَّكَ١ؕ قَالَ اِنَّمَا یَتَقَبَّلُ اللّٰهُ مِنَ الْمُتَّقِیْنَ
وَاتْلُ
: اور سنا
عَلَيْهِمْ
: انہیں
نَبَاَ
: خبر
ابْنَيْ اٰدَمَ
: آدم کے دو بیٹے
بِالْحَقِّ
: احوال واقعی
اِذْ قَرَّبَا
: جب دونوں نے پیش کی
قُرْبَانًا
: کچھ نیاز
فَتُقُبِّلَ
: تو قبول کرلی گئی
مِنْ
: سے
اَحَدِهِمَا
: ان میں سے ایک
وَلَمْ يُتَقَبَّلْ
: اور نہ قبول کی گئی
مِنَ الْاٰخَرِ
: دوسرے سے
قَالَ
: اس نے کہا
لَاَقْتُلَنَّكَ
: میں ضرور تجھے مار ڈالونگا
قَالَ
: اس نے کہا
اِنَّمَا
: بیشک صرف
يَتَقَبَّلُ
: قبول کرتا ہے
اللّٰهُ
: اللہ
مِنَ
: سے
الْمُتَّقِيْنَ
: پرہیزگار (جمع)
اور آپ ان کو آدم کے دو بیٹوں کا قصہ صحیح طور پر پڑھ کر سنایئے جبکہ ان دونوں نے ایک ایک نیاز پیش کی، سو ان میں سے ایک کی نیاز قبول کرلی گئی اور دوسرے کی نیاز قبول نہ کی گئی اس نے کہا میں تجھے ضرور بالضرور قتل کروں گا دوسرے نے کہا کہ اللہ تعالیٰ صرف تقوی والوں سے قبول فرماتا ہے۔
آدم (علیہ السلام) کے دونوں بیٹوں کی قربانی (1) امام ابن جریر نے ابن مسعود اور صحابہ میں سے کچھ لوگوں سے روایت کیا ہے کہ آدم (علیہ السلام) کی جو بھی اولاد پیدا ہوتی تھی۔ لڑکے کے ساتھ ایک لڑکی بھی پیدا ہوتی تھی۔ اس پیٹ کے لڑکے کی شادی دوسرے پیٹ کی لڑکی سے کرتے تھے۔ اور اس پیٹ کی لڑکی کی شادی دوسرے پیٹ کے لڑکے سے کرتے تھے۔ یہاں تک کہ دو لڑکے پیدا ہوئے جن کو قابیل اور ھابیل کہا جاتا تھا۔ قابیل کھیتی باڑی والا آدمی تھا اور ہابیل مویشیوں والا آدمی تھا۔ قابیل ان دونوں میں سے بڑا تھا اور اس کی بہن (جو اس کے ساتھ پیدا ہوئی تھی) وہ ہابیل کی بہن سے زیادہ خوبصورت تھی۔ ہابیل نے قابیل کی بہن سے نکاح کرنا چاہا تو اس نے انکار کردیا۔ اور وہ کہنے لگا یہ میری بہن ہے میرے ساتھ پیدا ہوئی اور یہ تیری بہن زیادہ اچھی اور میں حق دار ہوں کہ اس کے ساتھ نکاح کروں مگر اس کے والد (آدم علیہ السلام) نے ہابیل سے نکاح کرنے کا حکم دیا اس نے انکار کردیا۔ اور دونوں نے اللہ کی طرف قربانی پیش کی کون اس لڑکی کا زیادہ حق دار ہے۔ اور آدم (علیہ السلام) دونوں سے غائب ہوگئے مکہ کی طرف اور وہ اس لڑکی کی طرف دیکھ رہے تھے۔ آدم (علیہ السلام) نے آسمان سے فرمایا، میرے لڑکے کی حفاظت کروامانت کے ساتھ تو اس نے انکار کردیا، پھر زمین سے فرمایا تو اس نے بھی انکار کردیا۔ پھر پہاڑوں سے فرمایا تو انہوں نے بھی انکار کردیا تو قابیل سے فرمایا تو اس نے کہا ہاں میں تیار ہوں (اور اپنے والد سے کہا) کہ تو جائے گا اور واپس آئے گا اور تو اپنے اہل و عیال کو اس حال میں پائے گا جو تجھ کو خوش کر دے گا۔ جب آدم (علیہ السلام) چلے گئے تو ان دونوں نے قربانی پیش کی قابیل اس پر فخر کرتا تھا اور کہتا تھا میں تجھ سے اس کا زیادہ حقدار ہوں۔ میری بہن ہے اور میں تجھ سے بڑا ہوں۔ اور میں اپنے والد کا وحی ہوں۔ جب ہابیل نے ایک موٹے مینڈھے کی قربانی کی اور قابیل نے ایک سٹوں کا گھٹا پیش کیا اس میں ایک بڑا سٹہ دیکھا اس کو ہاتھ سے صاف کیا اور کھا گیا۔ آگ آئی ہابیل کی قربانی کھا گئی اور قابیل کی قربانی کو چھوڑ دیا۔ تو وہ غصہ ہوا اور کہنے لگا میں ضرور تجھ کو قتل کروں گا یہاں تک کہ تو میری بہن سے نکاح نہیں کرسکے گا۔ ہابیل نے کہا لفظ آیت انما یتقبل اللہ من المتقین انی ارید ان تبوا باثمی واثمک یعنی میرے قتل کا گناہ تیرے گناہ کے ساتھ مل جائے جو تیری گردن میں ہوگا۔ (2) امام عبد بن حمید، ابن جریر، ابن منذر، ابن ابی حاتم اور ابن عساکر سند جید کے ساتھ ابن عباس ؓ سے روایت کی ہے کہ آدم (علیہ السلام) کو منع کیا گیا تھا کہ اپنی لڑکی کا نکاح اس کے جڑواں بھائی سے کریں بلکہ یہ حکم کیا گیا کہ وہ اس کے دوسری باری میں پیدا ہونے والے بھائیوں سے نکاح کریں اور (اماں حوا) کے ہر پیٹ سے ایک لڑکا اور ایک لڑکی پیدا ہوتی تھی۔ اس دوران ایک لڑکی خوبصورت پیدا ہوئی اور دوسرے بدصورت پیدا ہوئی۔ بدصورت لڑکے کا بھائی نے کہا میں تیری بہن سے نکاح کروں گا۔ اور تو میری بہن سے نکاح کرے گا۔ اس نے کہا نہیں میں اپنی بہن کا زیادہ حقدار ہوں پھر دونوں نے قربانی پیش کی۔ بکریوں والا سفید دنبے لے آیا اور کھیتی والا غلہ کا ایک ڈھیر لے آیا دنبہ والے کی قربانی قبول کی گئی اور اللہ تعالیٰ نے اسے جنت میں چالیس سال تک خزانہ کئے رکھا اور یہ وہ مینڈھا ہے جس کو ابراہیم (علیہ السلام) نے ذبح فرمایا تھا اور کھیتی والے کی قربانی قبول نہیں کی گئی اور آدم کی ساری اولاد اس کاشتکار کی اولاد ہیں۔ (3) امام اسحاق بن بشر نے المبتداء میں ابن عساکر نے تاریخ میں جویبر کے طریق سے اور مقاتل نے ضحاک سے اور انہوں نے ابن عباس ؓ سے روایت کی آدم (علیہ السلام) کی چالیس اولاد پیدا ہوئی۔ بیس لڑکے اور بیس لڑکیاں ان میں سے ہابیل اور قابیل، صالح اور عبد الرحمن زندہ رہے جس کا نام عبد الحارث اور وود تھا جس کو شیث کہا جاتا تھا۔ اور اس کو ہبۃ اللہ کہا جاتا تھا۔ اور اس کے بھائیوں نے اس کو سردار بنایا تھا اور آپ کی اولاد میں سواع یغوث اور نسر پیدا ہوئے اللہ تعالیٰ نے ان کو حکم فرمایا کہ اس بچے کی بہن کی دوسرے بچے کی بہن سے شادی کر دے۔ قربانی قبول ہونے کی علامت (4) امام ابن جریر نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا آدم (علیہ السلام) کے بیٹوں کی یہ حالت تھی کہ وہاں کوئی مسکین نہ تھا کہ ان پر صدقہ کیا جاتا اور ان کی قربانی یہ تھی کہ جسے ایک آدمی پیش کرتا تھا۔ اس دوران کے آدم کے دو بیٹے پیدا ہوئے تھے اچانک ان دونوں نے کہا ہم دونوں قربانی پیش کریں گے۔ ان میں سے ایک بکریاں چرانے والا تھا اور دوسرا کھیتی کرنے والا تھا۔ بکریوں والے نے اپنی بہترین موٹی تازی بکری پیش کی اور دوسرے نے اپنی بعض کھیتی پیش کی۔ آگ نازل ہوئی اور بکری کھا گئی اور کھیتی کو چھوڑ دیا۔ جس کی قربانی قبول نہ ہوئی اس نے اپنے بھائی سے کہا تو لوگوں میں گھومے پھرے گا اور وہ جان لیں گے کہ تو نے قربانی پیش کی تھی وہ تجھ سے قبول کرلی گئی اور مجھ پر لوٹا دی گئی اللہ کی قسم لوگ میری طرف نہیں دیکھیں گے اور تیری طرف دیکھیں گے اس حال میں کہ تو مجھ سے بہتر ہوگا پھر اس نے کہا میں تجھ کو ضرور قتل کروں گا اس کے بھائی نے اس سے کہا میرا کیا گناہ ہے لفظ آیت عربی میں کس سے مدد طلب کروں گا اور میں ضرور اپنے ہاتھ کو تجھ سے روکوں گا۔ (5) امام ابن جریر نے ابن عمر ؓ سے روایت کیا آدم کے وہ بیٹے جنہوں نے قربانی پیش کی ان میں سے ایک کھیتی والا تھا دوسرا بکریوں والا تھا۔ ان دونوں کو حکم دیا گیا کہ قربانی پیش کرو۔ بکریوں والے نے اپنی ایک قیمتی اور موٹی تازی بکری پیش کی جو اس کے نزدیک بہت عمدہ تھی۔ اور کھیتی والے نے اپنی خراب کھیتی پیش کی تنگ دلی کے ساتھ۔ اللہ تعالیٰ نے بکری والے کی قربانی کو قبول فرمایا اور کھیتی والے کی قربانی کو قبول نہ فرمایا اور ان کا یہ قصہ وہ ہے جو اللہ تعالیٰ نے اپنی کتاب میں بیان فرمایا اور اللہ کی قسم کہ مقتول زیادہ طاقتور تھا لیکن اس کو گناہ سے بچنے نے روک دیا کہ وہ اپنے ہاتھ کو اپنے بھائی کی طرف بڑھائے۔ (6) امام عبد بن حمید، ابن جریر اور ابن منذر نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت واتل علیھم نبا ابنی ادم سے مراد ہے کہ ہابیل اور قابیل دونوں آدم کی صلب میں سے تھے۔ ہابیل نے اپنے ریوڑ میں سے عمدہ مینڈھا قربانی کے لئے پیش کیا اور قابیل نے اپنی کھیتی میں سے قربانی کے لئے پیش کیا اللہ تعالیٰ نے مینڈھے کی قربانی کو قبول کرلیا۔ اس کے بھائی نے کہا میں تجھ کو ضرور قتل کروں گا پھر اس کو قتل کردیا۔ اللہ تعالیٰ نے اس کی ایک ٹانگ کو اس کی پنڈلی سے اس کی ران تک چسپاں کردیا یہ قتل کے دن سے لے کر قیامت کے دن تک سلسلہ یونہی رہنے لگا۔ اس کا چہرہ یمن کی طرف کردیا وہ جہاں بھی جائے گا اور اس پر سردیوں میں ایک برف کا باڑہ اسے احاطہ میں لئے ہوگا۔ اور گرمیوں میں آگ کا ایک باڑہ احاطہ میں لئے ہوگا۔ اور اس کے ساتھ فرشتے ہوں گے جب بھی ایک فرشتہ جائے گا تو دوسرا آجائے گا۔ (7) امام عبد بن حمید اور ابن جریر نے حسن (رح) سے روایت کیا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے لفظ آیت واتل علیھم نبا ابنی ادم بالحق کے بارے میں فرمایا کہ یہ دونوں نبی اسرائیل میں سے تھے اور آدم کی اولاد نہ تھی اور یہ قربانی کا سلسلہ بنی اسرائیل میں جاری ہوا تھا اور یہ پہلا آدمی تھا جو اس طریقے پر مرا۔ (8) امام ابن ابی حاتم نے ابو داؤد ؓ سے روایت کیا اگر مجھے یہ یقین ہوجائے کہ میری ایک نماز اللہ تعالیٰ نے قبول فرمائی ہے وہ مجھے دنیا مافیھا سے زیادہ محبوب ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں لفظ آیت انما یتقبل اللہ من المتقین (9) امام ابن ابی الدنیا نے کتاب التقوی میں علی بن ابی طالب ؓ سے روایت کیا تقوی کے ساتھ عمل تھوڑا نہیں ہوتا اور وہ کیسے تھوڑا ہوگا جو قبول کرلیا جائے۔ (10) ابن ابی الدنیا سے عمر بن عبد العزیز (رح) سے روایت کیا کہ انہوں نے ایک آدمی کی طرف لکھا میں تجھ کو اللہ کے تقویٰ کی وصیت کرتا ہوں وہ ذات تقویٰ کے بغیر (کوئی عمل) قبول نہیں کرتی۔ تقویٰ کے بغیر رحم نہیں فرماتی تقویٰ کے بغیر بدلہ عطا نہیں فرماتی اس کے وعظ کرنے والے تو بہت ہیں لیکن اس پر عمل کرنے والے تھوڑے ہیں۔ (11) ابن ابی دنیا نے یزید بن عیص (رح) سے روایت کیا میں نے موسیٰ ابن اعین سے اللہ تعالیٰ کے اس قول لفظ آیت انما یتقبل اللہ من المتقین کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے فرمایا تو حلال چیزوں سے بچیں کہیں ایسا نہ ہو کہ حرام میں پڑجائیں ان لوگوں کو اللہ تعالیٰ نے متقین فرمایا ہے۔ (12) امام ابن ابی دنیا نے فضالہ بن عبید (رح) سے روایت کیا ہے اگر میں یہ جان لوں کہ اللہ تعالیٰ نے مجھ سے ایک رائی کے دانہ کے برابر (میرا عمل) قبول فرمایا ہے تو یہ مجھے دنیا ومافیھا سے زیادہ محبوب ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں لفظ آیت انما یتقبل اللہ من المتقین (13) امام ابن سعد اور ابن ابی الدنیا نے قتادہ ؓ سے روایت کیا ہے کہ عامر بن عبد قیس (رح) نے فرمایا کہ ایک آیت قرآن مجید مجھے ساری دنیا سے زیادہ محبوب ہے میں اس کو عطاء کروں جس کے بدلہ اللہ تعالیٰ مجھے متقین میں سے بنا دے۔ اس لئے کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا لفظ آیت انما یتقبل اللہ من المتقین (14) امام ابن ابی الدنیا نے ھمام بن یحییٰ (رح) سے روایت کیا کہ عامر بن عبد اللہ (رح) موت کے وقت روئے ان سے کہا گیا آپ کس لئے روتے ہیں ؟ فرمایا کتاب اللہ میں سے ایک آیت ہے۔ کہا گیا کونسی آیت ؟ فرمایا لفظ آیت انما یتقبل اللہ من المتقین (تلاوت فرمائی) (15) امام ابن ابی شیبہ نے حسن (رح) سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اللہ تعالیٰ کسی بندے سے کوئی عمل قبول نہیں فرماتے یہاں تک کہ اس سے راضی نہ ہوجائیں۔ (16) امام ابن ابی شیبہ نے ثابت (رح) سے روایت کیا کہ مطرف (رح) فرمایا کرتے تھے اے اللہ ! مجھ سے آج کے دن کا روزہ قبول کرلے۔ اے اللہ ! میرے لئے نیکی لکھ دے پھر اس آیت کی تلاوت کرتے لفظ آیت انما یتقبل اللہ من المتقین (17) امام ابن ابی شیبہ نے ضحاک (رح) سے روایت کیا کہ انہوں نے لفظ آیت انما یتقبل اللہ من المتقین کے بارے میں فرمایا وہ لوگ جو شرک سے بچتے ہیں۔ (18) امام ابن عساکر نے ہشام بن یحییٰ (رح) سے روایت کیا کہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ ایک سائل ابن عمر ؓ کے پاس آیا تو انہوں نے اپنے بیٹے سے فرمایا اس کو ایک دینار دیدو انہوں نے اس کو دے دیا۔ جب وہ سائل چلا گیا تو بیٹے نے کہا اے میرے باپ اللہ تعالیٰ نے آپ کی طرف سے قبول فرمالیا ہے تو انہوں نے فرمایا اگر میں اس بات کو جان لوں کہ اللہ تعالیٰ نے مجھ سے ایک سجدہ کو یا ایک درھم صدقہ کو قبول فرما لیا ہے تو غائب چیز مجھے موت سے زیادہ محبوب نہ ہو کیا تو جانتا ہے کن لوگوں سے اللہ تعالیٰ قبول فرماتے ہیں تو یہ آیت تلاوت فرمائی لفظ آیت انما یتقبل اللہ من المتقین
Top