Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Open Surah Introduction
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Fahm-ul-Quran - Maryam : 12
یٰیَحْیٰى خُذِ الْكِتٰبَ بِقُوَّةٍ١ؕ وَ اٰتَیْنٰهُ الْحُكْمَ صَبِیًّاۙ
يٰيَحْيٰى
: اے یحییٰ
خُذِ
: پکڑو (تھام لو)
الْكِتٰبَ
: کتاب
بِقُوَّةٍ
: مضبوطی سے
وَاٰتَيْنٰهُ
: اور ہم نے اسے دی
الْحُكْمَ
: نبوت۔ دانائی
صَبِيًّا
: بچپن سے
” اے یحییٰ ! کتاب کو مضبوطی سے پکڑ لو۔ ہم نے اسے بچپن میں ہی حکم سے نوازدیا۔ “ (12)
فہم القرآن ربط کلام : حضرت یحییٰ (علیہ السلام) کو ہدایات : قرآن مجید کے الفاظ سے معلوم ہوتا ہے کہ یحییٰ (علیہ السلام) کو بچپن میں نبوت کے منصب پر فائز کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ نے کتاب سے سرفراز فرمایا تھا۔ کیونکہ اس آیت میں ارشاد ہوا ہے کہ ہم نے اسے بچپن میں ہی حکمت و دانائی اور قوت فیصلہ عنایت کی تھی اور انھیں حکم دیا تھا کہ کتاب اللہ کو فکری اور عملی طور پر پوری قوت کے ساتھ پکڑے رکھنا یعنی اس کے ابلاغ، نفاذ اور اس پر عمل کرنے میں آپ سے دانستہ طور پر سستی اور کوتاہی سرزد نہیں ہونا چاہیے۔ قرآن مجید کے ظاہری الفاظ سے تو یہی پتہ چلتا ہے کہ یحییٰ (علیہ السلام) کو بچپن میں یہ چیزیں عنایت کی گئیں تھیں۔ قریب قریب اس طرح کے الفاظ حضرت ابراہیم (علیہ السلام) کے بارے میں بھی استعمال ہوئے ہیں۔ ان کے بارے میں یہ ارشاد ہے کہ ہم نے ابراہیم (علیہ السلام) کو بچپن میں ہی رشد و ہدایت سے سرفراز فرمایا تھا اور ہم ابراہیم کو اچھی طرح جاننے والے ہیں۔ (الانبیاء : 51) اس کا مفہوم نبی ﷺ کے فرمان سے سمجھنا چاہیے آپ نے فرمایا کہ مجھے اس وقت نبوت عطا کی گئی تھی جب آدم (علیہ السلام) کا خمیر اٹھایا جا رہا تھا۔ حالانکہ نبی اکرم ﷺ پر پہلی وحی 40 سال کے بعد نازل ہوئی تھی۔ لہٰذا یہ بات حقیقت کے قریب لگتی ہے کہ حضرت یحییٰ (علیہ السلام) کو بچپن کی عمر میں نہیں، بلکہ باضابطہ طور پر بھرپور جوانی کے عالم میں نبوت سے سرفراز کیا گیا تھا۔ حضرت یحییٰ (علیہ السلام) کے بارے میں روایات موجود ہیں کہ انھیں 35 سال کے بعد کتاب عنایت کی گئی تھی۔ حضرت یحییٰ (علیہ السلام) کی کتاب میں انہی باتوں پر زور دیا گیا تھا جو ہمیشہ سے آسمانی کتب اور ہر نبی کی نبوت کا مرکزی پیغام رہا ہے۔ کیونکہ حضرت یحییٰ (علیہ السلام) بنی اسرائیل کے نبی ہیں جن کی شریعت کے بنیادی اصولوں کا تذکرہ سورة البقرۃ میں یوں کیا گیا ہے۔ (وَإِذْ أَخَذْنَا مِیْثَاقَ بَنِیْ إِسْرَاءِیْلَ لَا تَعْبُدُوْنَ إِلَّا اللّٰہَ وَبِالْوَالِدَیْنِ إِحْسَانًا وَذِی الْقُرْبٰی وَالْیَتَامٰی وَالْمَسَاکِیْنِ وَقُوْلُوا للنَّاسِ حُسْنًا وَأَقِیمُوْا الصَّلَاۃَ وَاٰتُوا الزَّکَاۃَ ثُمَّ تَوَلَّیْتُمْ إِلَّا قَلِیْلاً مِنْکُمْ وَأَنْتُمْ مُعْرِضُوْنَ ) [ البقرۃ : 83] ” اور یاد کرو جب ہم نے بنی اسرائیل سے پختہ وعدہ لیا تھا کہ نہ عبادت کرنا اللہ کے سوا۔ اور ماں باپ سے اچھا سلوک کرنا نیز رشتہ داروں ‘ یتیموں اور مسکینوں سے بھی حسن سلوک کا مظاہرہ کرنا، لوگوں سے اچھی باتیں کہنا اور نماز قائم رکھنا اور زکوٰۃ دیتے رہنا مگر سب نے منہ موڑ لیا صرف چند آدمی تم سے ثابت قدم رہے۔ تم تو رو گردانی کرنے والے ہو۔ “ جب حضرت یحییٰ (علیہ السلام) کو منصب نبوت پر فائز کیا گیا تو انہیں کتاب پر پوری تندہی سے عمل کرنے کی تلقین کی گئی آپ کی زندگی بتاتی ہے کہ آپ نے اس حکم خداوندی کی تعمیل کا حق ادا کردیا۔ دورافتادہ آبادیوں، صحراؤں اور دشوار گزار پہاڑوں میں جا جا کر لوگوں کو پیغام حق سنایا اور انہیں گناہوں سے تائب ہونے کی ترغیب دی۔ بیشمار لوگ آپ کی تبلیغ کی برکت سے راہ حق پر آگئے۔ فسق وفسجور کی زندگی ترک کرکے زہدو تقویٰ کو اپنا شعار بنایا۔ قوم کے ہر طبقہ کو آپ نے ان کی کوتاہیوں اور خامیوں پر متنبہ کیا۔ بنی اسرائیل کے جو علماء دنیا کی محبت میں گرفتار ہوچکے تھے اور احکام الٰہی کی تحریف میں کوئی جھجک محسوس نہ کرتے تھے انہیں بڑی سختی سے جھنجھوڑا۔ (أَنَّ الْحَارِثَ الأَشْعَرِیَّ حَدَّثَہُ أَنَّ النَّبِیَّ ﷺ قَالَ إِنَّ اللَّہَ أَمَرَ یَحْیَی بْنَ زَکَرِیَّا بِخَمْسِ کَلِمَاتٍ أَنْ یَعْمَلَ بِہَا وَیَأْمُرَ بَنِی إِسْرَاءِیلَ أَنْ یَعْمَلُوا بِہَا وَإِنَّہُ کَادَ أَنْ یُبْطِءَ بِہَا فَقَال عیسَی إِنَّ اللَّہَ أَمَرَکَ بِخَمْسِ کَلِمَاتٍ لِتَعْمَلَ بِہَا وَتَأْمُرَ بَنِی إِسْرَاءِیلَ أَنْ یَعْمَلُوا بِہَا فَإِمَّا أَنْ تَأْمُرَہُمْ وَإِمَّا أَنَا آمُرُہُمْ فَقَالَ یَحْیَی أَخْشَی إِنْ سَبَقْتَنِی بِہَا أَنْ یُخْسَفَ بِی أَوْ أُعَذَّبَ فَجَمَعَ النَّاسَ فِی بَیْتِ الْمَقْدِسِ فَامْتَلأَ الْمَسْجِدُ وَقَعَدُوا عَلَی الشُّرَفِ فَقَالَ إِنَّ اللَّہَ أَمَرَنِی بِخَمْسِ کَلِمَاتٍ أَنْ أَعْمَلَ بِہِنَّ وَآمُرَکُمْ أَنْ تَعْمَلُوا بِہِنَّ أَوَّلُہُنَّ أَنْ تَعْبُدُوا اللَّہَ وَلاَ تُشْرِکُوا بِہِ شَیْءًا وَإِنَّ مَثَلَ مَنْ أَشْرَکَ باللَّہِ کَمَثَلِ رَجُلٍ اشْتَرَی عَبْدًا مِنْ خَالِصِ مَالِہِ بِذَہَبٍ أَوْ وَرِقٍ فَقَالَ ہَذِہِ دَارِی وَہَذَا عَمَلِی فَاعْمَلْ وَأَدِّ إِلَیَّ فَکَانَ یَعْمَلُ وَیُؤَدِّی إِلَی غَیْرِ سَیِّدِہِ فَأَیُّکُمْ یَرْضَی أَنْ یَکُونَ عَبْدُہُ کَذَلِکَ وَإِنَّ اللَّہَ أَمَرَکُمْ بالصَّلاَۃِ فَإِذَا صَلَّیْتُمْ فَلاَ تَلْتَفِتُوا فَإِنَّ اللَّہَ یَنْصِبُ وَجْہَہُ لِوَجْہِ عَبْدِہِ فِی صَلاَتِہِ مَا لَمْ یَلْتَفِتْ وَآمُرُکُمْ بالصِّیَامِ فَإِنَّ مَثَلَ ذَلِکَ کَمَثَلِ رَجُلٍ فِی عِصَابَۃٍ مَعَہُ صُرَّۃٌ فیہَا مِسْکٌ فَکُلُّہُمْ یَعْجَبُ أَوْ یُعْجِبُہُ ریحُہَا وَإِنَّ ریح الصَّاءِمِ أَطْیَبُ عِنْدَ اللَّہِ مِنْ ریحِ الْمِسْکِ وَآمُرُکُمْ بالصَّدَقَۃِ فَإِنَّ مَثَلَ ذَلِکَ کَمَثَلِ رَجُلٍ أَسَرَہُ الْعَدُوُّ فَأَوْثَقُوا یَدَہُ إِلَی عُنُقِہِ وَقَدَّمُوہُ لِیَضْرِبُوا عُنُقَہُ فَقَالَ أَنَا أَفْدِیہِ مِنْکُمْ بالْقَلِیلِ وَالْکَثِیرِفَفَدَی نَفْسَہُ مِنْہُمْ وَآمُرُکُمْ أَنْ تَذْکُرُوا اللَّہَ فَإِنَّ مَثَلَ ذَلِکَ کَمَثَلِ رَجُلٍ خَرَجَ الْعَدُوُّ فِی أَثَرِہِ سِرَاعًا حَتَّی إِذَا أَتَی عَلَی حِصْنٍ حَصِینٍ فَأَحْرَزَ نَفْسَہُ مِنْہُمْ کَذَلِکَ الْعَبْدُ لاَ یُحْرِزُ نَفْسَہُ مِنَ الشَّیْطَانِ إِلاَّ بِذِکْرِ اللَّہِ قَال النَّبِیُّ ﷺ وَأَنَا آمُرُکُمْ بِخَمْسٍ اللَّہُ أَمَرَنِی بِہِنَّ السَّمْعُ وَالطَّاعَۃُ وَالْجِہَادُ وَالْہِجْرَۃُ وَالْجَمَاعَۃُ فَإِنَّہُ مَنْ فَارَقَ الْجَمَاعَۃَ قیدَ شِبْرٍ فَقَدْ خَلَعَ رِبْقَۃَ الإِسْلاَمِ مِنْ عُنُقِہِ إِلاَّ أَنْ یَرْجِعَ وَمَنِ ادَّعَی دَعْوَی الْجَاہِلِیَّۃِ فَإِنَّہُ مِنْ جُثَا جَہَنَّمَ فَقَالَ رَجُلٌ یَا رَسُول اللَّہِ وَإِنْ صَلَّی وَصَامَ قَالَ وَإِنْ صَلَّی وَصَامَ فَادْعُوا بِدَعْوَی اللَّہِ الَّذِی سَمَّاکُمُ الْمُسْلِمِینَ الْمُؤْمِنِینَ عِبَاد اللَّہِ ) [ رواہ الترمذی : باب مَا جَاءَ فِی مَثَلِ الصَّلاَۃِ وَالصِّیَامِ وَالصَّدَقَۃِ ] ” حارث الاشعری نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں آپ نے فرمایا اللہ تعالیٰ نے یحییٰ بن زکریا کو پانچ کلمات پر عمل کرنے کا اور بنی اسرائیل کو عمل کروانے کا حکم دیا ہے۔ قریب تھا کہ حضرت یحییٰ (علیہ السلام) اس میں تاخیر کرتے تو حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) نے انہیں یاد دلاتے ہوئے کہا کہ اللہ نے آپ کو پانچ کلمات سونپے ہیں اور ان پر عمل کرنے کا اور عمل کروانے کا حکم دیا ہے۔ یا تو ان کلمات سے آپ لوگوں کو آگاہ کریں یا میں کرتا ہوں مجھے ڈر ہے کہیں سستی کی بنیاد پر اللہ کا عذاب ہم پر مسلط نہ ہوجائے یا اللہ ہمیں زمین میں نہ دھنسا دے۔ انہوں نے لوگوں کو بیت المقدس میں جمع کیا جب مسجد لوگوں سے بھر گئی تو بلند مقام پر بیٹھ کر انہیں خطبہ ارشاد فرماتے ہوئے کہا اللہ نے مجھے پانچ کلمات پر عمل کرنے کا حکم دیا ہے اور ذمہ داری عائد کی ہے کہ تمہیں بھی ان پر عمل کرنے کا حکم دوں۔ وہ پانچ باتیں یہ ہیں۔ اللہ کے سوا کسی کی عبادت نہیں کرنی اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہیں ٹھہرانا جو شخص اللہ کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہراتا ہے اس کی مثال اس آدمی کی ہے جس نے اپنے خالص مال سونے اور چاندی سے ایک غلام خریدا اور اسے کہا یہ میرا گھر ہے اور یہ میرا کام ہے۔ کام کرو اور اس کا معاوضہ مجھے دو ۔ وہ غلام مزدوری کر کے مزدوری اپنے مالک کے سوا کسی اور آدمی کو دیتا ہے۔ تم میں ایسے غلام پر کون راضی ہوگا ؟ اسی طرح اللہ نے تمہیں نماز پڑھنے کا حکم دیا ہے۔ جب تم نماز پڑھو تو نماز میں ادھر ادھر نہ جھانکو۔ جب تک کوئی انسان پوری توجہ سے نماز پڑھتا رہتا ہے اللہ اس کی طرف پوری طرح متوجہ رہتے ہیں، اور میں تمہیں روزے رکھنے کا حکم دیتا ہوں روزہ رکھنے والے کی مثال اس آدمی کی سی ہے جو کسی جماعت کے ساتھ ہو اور اس کے پاس کستوری کی ایک تھیلی ہو۔ جماعت میں سے ہر آدمی اس کی خوشبو کو پسند کرے گا اور وہ بھی اسے پسند کرے گا اور بیشک روزے دار کے منہ کی خوشبو۔ اللہ کے ہاں کستوری سے بڑھ کر ہے۔ میں تمہیں صدقہ دینے کا حکم دیتا ہوں بیشک جو آدمی صدقہ دیتا ہے اس کی مثال اس آدمی کی سی ہے جس کو دشمن نے قید کرلیا اور مضبوطی سے اس کے ہاتھ اس کی گردن پر باندھ دیے اور اس کی گردن تن سے جدا کرنے کے لیے آگے بڑھے تو اس نے کہا میں تمہیں تھوڑا بہت فدیہ دیتا ہوں۔ وہ اس سے فدیہ قبول کرلیتا ہے۔ اور میں تمہیں حکم دیتا ہوں کہ تم ہر حال میں اللہ کو یاد رکھو بیشک جو آدمی اللہ کے ذکر میں مصروف رہتا ہے اس کی مثال اس آدمی کی سی ہے جس کی کھوج میں دشمن لگا ہوا ہے یہاں تک کہ وہ قلعے میں داخلہ ہو کر اپنے اپنا کو بچا لیتا ہے اسی طرح انسان اپنے آپ کو اللہ کے ذکر کے بغیر شیطان سے نہیں بچا سکتا۔ نبی ﷺ نے فرمایا میں بھی تمہیں پانچ چیزوں کا حکم دیتا ہوں اور یہ پانچ چیزوں وہ ہیں جن کا اللہ نے مجھے حکم دیا ہے 1 امیر کی بات سننا 2 اطاعت امیر 3 جہاد 4 ہجرت 5 جماعت کے ساتھ منسلک رہنا۔ جو آدمی جماعت کو چھوڑ کر ایک بالشت ادھر ادھر ہوا اس نے اپنی گردن سے اسلام کے طوق کو اتار دیا الا کہ وہ جماعت میں واپس آجائے اور جس نے جاہلیت کا دعویٰ کیا وہ جہنم کا انگارا بنے گا۔ ایک آدمی نے کہا اے اللہ کے رسول ﷺ اگرچہ وہ نماز پڑھتا ہو روزہ رکھتا ہو۔ آپ نے فرمایا اگرچہ نماز روزے کا پابند ہو۔ میں تمہیں ان چیزوں کی دعوت دیتا ہوں جن کی دعوت دینے کا اللہ نے مجھے حکم دیا ہے۔ اللہ وہ ہے جس نے تمہارا نام مسلمان، مؤمن اور اللہ کے بندے رکھا ہے۔ “ کتاب اللہ کے بارے میں سرور دوعالم ﷺ کی اپنی امت کو ہدایت : ” حضرت مالک ؓ بیان کرتے ہیں کہ انہیں یہ حدیث پہنچی کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا میں تم میں دو چیزیں چھوڑے جا رہا ہوں جب تک ان کو مضبوطی سے تھامے رکھو گے کبھی گمراہ نہیں ہو گے ایک اللہ کی کتاب ہے اور دوسری اس کے نبی کی سنت۔ “ [ موطا امام مالک : باب النَّہْیِ عَنِ الْقَوْلِ بالْقَدَرِ ]
Top