Tafseer-al-Kitaab - At-Tur : 29
یٰیَحْیٰى خُذِ الْكِتٰبَ بِقُوَّةٍ١ؕ وَ اٰتَیْنٰهُ الْحُكْمَ صَبِیًّاۙ
يٰيَحْيٰى : اے یحییٰ خُذِ : پکڑو (تھام لو) الْكِتٰبَ : کتاب بِقُوَّةٍ : مضبوطی سے وَاٰتَيْنٰهُ : اور ہم نے اسے دی الْحُكْمَ : نبوت۔ دانائی صَبِيًّا : بچپن سے
(غرض یحییٰ پیدا ہوا تو ہم نے اسے حکم دیا، ) '' اے یحییٰ کتاب (الٰہی) کو مضبوطی سے تھام لے۔ چناچہ وہ ابھی لڑکا ہی تھا کہ ہم نے اپنی طرف سے اسے حکم،
[6] کتاب سے مراد تورات ہے۔ خود یحییٰ (علیہ السلام) صاحب شریعت نہ تھے ان کا عمل موسوی شریعت پر تھا۔ [7] یعنی دین کی سمجھ اور حق و باطل میں امتیاز کی قوت و صلاحیت۔
Top