Tafseer-e-Jalalain - At-Tawba : 53
قُلْ اَنْفِقُوْا طَوْعًا اَوْ كَرْهًا لَّنْ یُّتَقَبَّلَ مِنْكُمْ١ؕ اِنَّكُمْ كُنْتُمْ قَوْمًا فٰسِقِیْنَ
قُلْ : آپ کہ دیں اَنْفِقُوْا : تم خرچ کرو طَوْعًا : خوشی سے اَوْ : یا كَرْهًا : ناخوشی سے لَّنْ يُّتَقَبَّلَ : ہرگز نہ قبول کیا جائے گا مِنْكُمْ : تم سے اِنَّكُمْ : بشیک تم كُنْتُمْ : تم ہو قَوْمًا : قوم فٰسِقِيْنَ : فاسق (جمع)
کہہ دو کہ تم (مال) خوشی سے خرچ کرو یا ناخوشی سے تم سے ہرگز قبول نہیں کیا جائیگا۔ تم نافرمان لوگ ہو۔
شان نزول : قُل انفقوا طوعًا او کرھاً لن یتقبل منکم، تفسیر ابن جریر میں حضرت عبد اللہ بن عباس کی روایت سے اس آیت کا شان نزول یہ معلوم ہوتا ہے کہ قبیلہ بنی سلمہ کے سردار جد بن قیس منافق نے تبوک کی لڑائی میں جانے سے جب یہ عذر کردیا کہ میں وہاں جا کر رومی خوبصورت عورتوں کے فتنہ میں مبتلا ہوجائوں گا لہٰذا میں جنگی خدمت دینے سے تو معذور ہوں البتہ میں مالی مدد کرنے کو تیار ہوں اس پر اللہ تعالیٰ نے یہ آیتیں نازل فرمائیں اور فرمایا کہ جب ان کا عقیدہ ہی درست نہیں ہے تو ان کی کوئی عبادت خواہ مالی ہو یا بدنی قبول نہیں ہے۔
Top