Jawahir-ul-Quran - Az-Zukhruf : 84
وَ هُوَ الَّذِیْ فِی السَّمَآءِ اِلٰهٌ وَّ فِی الْاَرْضِ اِلٰهٌ١ؕ وَ هُوَ الْحَكِیْمُ الْعَلِیْمُ
وَهُوَ الَّذِيْ : اور وہ اللہ وہ ذات ہے فِي السَّمَآءِ : جو آسمان میں اِلٰهٌ : الہ ہے وَّفِي الْاَرْضِ : اور زمین میں اِلٰهٌ : الہ ہے ۭ وَهُوَ الْحَكِيْمُ الْعَلِيْمُ : اور وہ حکمت والا ہے، علم والا ہے
اور وہی ہے جس کی بندگی ہے آسمان48 میں اور اس کی بندگی ہے زمین میں اور وہی ہے حکمت والا سب سے خبردار
48:َ ” وھو الذی “ تا ” والیہ ترجعون “ یہ توحید پر دلیل عقلی ہے۔ اللہ تعالیٰ جو زمین و آسمان اور ساری کائنات کا خالق ہے وہی آسمان اور زمین میں معبود برحق ہے اور وہی ساری کائنات میں متصرف و کارساز ہے۔ وہی حکیم و مدبر ہے اور وہی غیب داں ہے اس لیے اسے کسی نائب و متصرف کی ضرورت نہیں۔ ” وتبارک الخ “ زمین و آسمان میں متصرف اور غیب داں بھی وہی ہے اور برکات دہندہ بھی وہی ہے۔ ساری کائنات کا بادشاہ وہی ہے اور قیامت کا علم بھی اس کے ساتھ مخصوص ہے۔ قیامت کے دن سب اسی کے سامنے حاضر ہوں گے۔ جب ساری کائنات میں متصرف بھی وہی ہے اور عالم الغیب بھی وہی ہے تو اسے کسی نائب متصرف کی حاجت نہیں۔
Top