Tafseer-e-Majidi - Az-Zukhruf : 84
وَ هُوَ الَّذِیْ فِی السَّمَآءِ اِلٰهٌ وَّ فِی الْاَرْضِ اِلٰهٌ١ؕ وَ هُوَ الْحَكِیْمُ الْعَلِیْمُ
وَهُوَ الَّذِيْ : اور وہ اللہ وہ ذات ہے فِي السَّمَآءِ : جو آسمان میں اِلٰهٌ : الہ ہے وَّفِي الْاَرْضِ : اور زمین میں اِلٰهٌ : الہ ہے ۭ وَهُوَ الْحَكِيْمُ الْعَلِيْمُ : اور وہ حکمت والا ہے، علم والا ہے
اور وہ وہی ذات ہے جو آسمان میں بھی خدا ہے اور زمین میں بھی خدا ہے اور وہی حکیم کل ہے، علیم کل ہے،66۔
66۔ (کہ نفس الوہیت و ربوبیت میں کوئی اس کا شریک کیا ہوتا۔ ان صفات علم و حکمت میں بھی کوئی اس کا شریک نہیں) بہت سی مشرک قوموں میں (اور انہیں میں قدیم ہندی قوم بھی ہے) عقیدے یہ رہے ہیں کہ فلاں فلاں دیوتا زمین کے ہیں۔ فلاں فلاں آسمان پر رہتے ہیں، فلاں فلاں فضائے آسمانی کے ہیں۔ یہاں اس عقیدہ کی تردید ہورہی ہے۔ ملاحظہ ہو حاشیہ تفسیر انگریزی۔ (آیت) ” وھو الذی ..... الارض الہ “۔ امام رازی (رح) نے کہا ہے کہ آیت ان لوگوں کی قطعی تردید کررہی ہے جو حق تعالیٰ کا مستقر آسمان کو سمجھے ہوئے ہیں اس کا تعلق آسمان سے بھی بس وہی ہے جو زمین سے ہے اور زمین کا مستقر الہی نہ ہونا ظاہر ہی ہے۔ ھذہ الایۃ من اول الدلائل علی انہ تعالیٰ غیر مستقر فی السماء (کبیر)
Top