Jawahir-ul-Quran - Al-A'raaf : 24
قَالَ اهْبِطُوْا بَعْضُكُمْ لِبَعْضٍ عَدُوٌّ١ۚ وَ لَكُمْ فِی الْاَرْضِ مُسْتَقَرٌّ وَّ مَتَاعٌ اِلٰى حِیْنٍ
قَالَ : فرمایا اهْبِطُوْا : اترو بَعْضُكُمْ : تم میں سے بعض لِبَعْضٍ : بعض عَدُوٌّ : دشمن وَلَكُمْ : اور تمہارے لیے فِي الْاَرْضِ : زمین میں مُسْتَقَرٌّ : ٹھکانا وَّمَتَاعٌ : اور سامان اِلٰي حِيْنٍ : ایک وقت تک
فرمایا تم اترو21 تم ایک دوسرے کے دشمن ہو گے اور تمہارے واسطے زمین میں ٹھکانا اور نفع اٹھانا ہے ایک وقت تک
21: اِھْبِطُوْا بصیغہ جمع میں خطاب حضرت آدم و حواء (علیہما السلام) اور ابلیس سے ہے۔ امام فراء کہتے ہیں۔ خطاب حضرت آدم اور حواء سے ہے جیسا کہ دوسری جگہ وارد ہے :“ قَالَ اھْبِطَا مِنْھَا جَمِیْعًا ”(طٰہٰ رکوع 7) چونکہ وہ دونوں نوع بشر کی اصل ہیں اس لحاظ سے گویا کہ وہی جمیع بشر ہیں۔ وضمیر الجمع لکونھما اصل البشر فکانہم ھم (روح ج 8 ص 102) ۔
Top