Jawahir-ul-Quran - Al-A'raaf : 3
اِتَّبِعُوْا مَاۤ اُنْزِلَ اِلَیْكُمْ مِّنْ رَّبِّكُمْ وَ لَا تَتَّبِعُوْا مِنْ دُوْنِهٖۤ اَوْلِیَآءَ١ؕ قَلِیْلًا مَّا تَذَكَّرُوْنَ
اِتَّبِعُوْا : پیروی کرو تم مَآ اُنْزِلَ : جو نازل کیا گیا اِلَيْكُمْ : تمہاری طرف (تم پر) مِّنْ : سے رَّبِّكُمْ : تمہارا رب وَلَا تَتَّبِعُوْا : اور پیچھے نہ لگو مِنْ : سے دُوْنِهٖٓ : اس کے سوا اَوْلِيَآءَ : رفیق (جمع) قَلِيْلًا : بہت کم مَّا : جو تَذَكَّرُوْنَ : نصیحت قبول کرتے ہو
چلو اسی پر4 جو اترا تم پر تمہارے رب کی طرف سے اور نہ چلو اس کے سوا اور رفیقوں کے پیچھے تم بہت کم دھیان کرتے ہو
4: دوسرا دعوی۔ یہاں سے دوسرے دعوی کے ابتداء ہوتی ہے اس آیت میں دوسرا دعوی بالاجمال مذکور ہے۔ یعنی اللہ کے نازل کردہ احکام کی پیروی کرو اور شیاطین کی پیروی نہ کرو۔ رکوع 3 اور 4 میں یعنی از “ يٰبَنِیْ اٰدَمَ قَدْ اَنْزَلْنَا عَلَیْکُمْ لِبَاسًا ” تا “ فَذُوْقُوْا الْعَذَابَ بِمَا کُنْتُمْ تَکْسِبُونَ ” یہ دعویٰ تفصیل سے مذکور ہے اس سے پہلے رکوع 2 یعنی “ وَ لَقَدْ خَلَقْنٰکُمْ ثُمَّ صَوَّرْنٰکُمْ ” تا “ وَ مِنْھَا تُخْرَجُوْنَ ” میں اس کی تمہید کا ذکر ہے۔ “ وَ لَا تَتَّبِعُوْا مِنْ دُوْنِهٖ اَوْلِیَاءَ ” اولیاء سے یہاں شیاطین الانس والجن مراد ہیں جو لوگوں کو گمراہ کرتے، ان سے شرک کراتے اور ان کو خود ساختہ تحریمات پر آمادہ کرتے ہیں۔ اراد بالاولیاء الشیاطین شیاطین الانس والجن وانھم الذین یحملون علی عبادۃ الاوثان والاھواء والبدع و یضلون عن دین اللہ تعالیٰ (بحر ج 4 ص 297 و کذا فی الکبیر ج 4 ص 262) جیسا کہ اسی سورت کے تیسرے رکوع میں ارشاد ہے۔ “ اِنّا جَعَلْنَا الشَّیٰاطِیْنَ اَوْلِیَاء لِلَّذِینَ لَا یُوْمِنُوْنَ ”۔
Top