Jawahir-ul-Quran - Al-A'raaf : 4
وَ كَمْ مِّنْ قَرْیَةٍ اَهْلَكْنٰهَا فَجَآءَهَا بَاْسُنَا بَیَاتًا اَوْ هُمْ قَآئِلُوْنَ
وَكَمْ : اور کتنی ہی مِّنْ : سے قَرْيَةٍ : بستیاں اَهْلَكْنٰهَا : ہم نے ہلاک کیں فَجَآءَهَا : پس ان پر آیا بَاْسُنَا : ہمارا عذاب بَيَاتًا : رات میں سوتے اَوْ هُمْ : یا وہ قَآئِلُوْنَ : قیلولہ کرتے (دوپہر کو آرام کرتے)
اور کتنی بستیاں5 ہم نے ہلاک کردیں کہ پہنچا ان پر ہمارا عذاب راتوں رات یا دوپہر کو سوتے ہوئے
5: یہ تخویف دنیوی ہے۔ “ اَھْلَکْنٰھَا اَي اھلھا ”۔ یعنی بہت سی بستیوں کے باسیوں کو ہم ہلاک کرچکے ہیں۔ “ بَیَاتًا ” مصدر بمعنی اسم فاعل “ اَھْلَکْنَا ” کے مفعول سے حال واقع ہے۔ مصدر واقع موقع الحال بمعنی بائتین۔ (مدارک ج 2 ص 24) ۔ “ قَائِلُوْنَ ” قیلولۃ سے ہے جس کے معنی دوپہر کے وقت نیند کرنے کے ہیں۔ “ فَمَا کَانَ دَعْوٰ ھُمْ الخ ” عذاب آنے سے پہلے تو وہ ضد وعناد کی وجہ سے مانتے نہ تھے لیکن جب ان کی بد اعمالیوں اور مسلسل جحود و انکار کے سبب اللہ کا عذاب آجاتا ہے تو اپنے قصور کا اعتراف کرلیتے مگر اس وقت پچھتانے سے کچھ فائدہ نہ ہوتا۔
Top