Al-Qurtubi - Al-A'raaf : 3
اِتَّبِعُوْا مَاۤ اُنْزِلَ اِلَیْكُمْ مِّنْ رَّبِّكُمْ وَ لَا تَتَّبِعُوْا مِنْ دُوْنِهٖۤ اَوْلِیَآءَ١ؕ قَلِیْلًا مَّا تَذَكَّرُوْنَ
اِتَّبِعُوْا : پیروی کرو تم مَآ اُنْزِلَ : جو نازل کیا گیا اِلَيْكُمْ : تمہاری طرف (تم پر) مِّنْ : سے رَّبِّكُمْ : تمہارا رب وَلَا تَتَّبِعُوْا : اور پیچھے نہ لگو مِنْ : سے دُوْنِهٖٓ : اس کے سوا اَوْلِيَآءَ : رفیق (جمع) قَلِيْلًا : بہت کم مَّا : جو تَذَكَّرُوْنَ : نصیحت قبول کرتے ہو
(لوگو ! ) جو (کتاب) تم پر تمہارے پروردگار کی طرف سے نازل ہوئی ہے اس کی پیروی کرو اور اس کے سوا اور رفیقوں کی کی پیروی نہ کرو۔ (اور) تم (کم ہی نصیحت قبول کرتے ہو۔
آیت نمبر : 3 اس میں دو مسئلے ہیں مسئلہ نمبر 1 : قولہ تعالیٰ : آیت : اتبعوا ما انزل الیکم من ربکم ( پیروی کرو جو نازل کیا گیا ہے تمہاری طرف تمہارے رب کے پاس سے) یعنی کتاب و سنت۔ اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا : آیت : واما اٰتٰکم الرسول فخذوہ وما نھکم عنہ فانتھوا (الحشر : 7) ( اور رسول (کریم) جو تمہیں عطا فرمادیں وہ لے لو اور جس سے تمہیں روکیں تو رک جاؤ ) اور ایک گروہ نے کہا ہے : یہ امر حضور نبی کریم ﷺ اور آپ کی امت سبھی کو شامل ہے اور ظاہر کلام یہ ہے کہ یہ امر آپ ﷺ کے سوا تمام لوگوں کے لیے ہے، یعنی اتبعوا ملۃ الاسلام والقرآن ( تم دین اور قرآن کی پیروی کرو اور اس کے حلال کو حلال قرار دو اور اس کے حرام کو حرام قرار دو اور اس کے امر کی پیروی کرو اور اس کی نہی سے اجتناب کرو (احکام القرآن لابن العربی، جلد 2، صفحہ 766 ) ۔ اور یہ آیت نص کی موجودگی میں آراء کی پیروی ترک کرنے پر دلالت کرتی ہے۔ مسئلہ نمبر 2۔ قولہ تعالیٰ : آیت : ولاتتبعوا من دونہ اولیائ، من دونہ یعنی اللہ تعالیٰ کے سوا ( دوسرے دوستوں کی پیروی نہ کرو) اس میں ہا ضمیر اللہ سبحانہ وتعالیٰ کی طرف لوٹ رہی ہے اور معنی یہ ہے : تم اس کے ساتھ کسی غیر کی عبادت نہ کرو اور نہ اسے دوست بناؤ جو اللہ تعالیٰ کے دین سے پھیر دے اور ہر وہ جس نے کسی مذہب کو پسند کرلیا تو وہ مذہب رکھنے والے اس کے اولیاء دوست ہیں۔ اور حضرت مالک بن دینار سے روایت ہے کہ انہوں نے اس طرح قراءت کی : آیت : ولا تتبعوا من دونہ اولیاء ( یعنی تم اللہ تعالیٰ کے سوا دوست تلاش نہ کرو) اور اولیاء غیر منصرف ہے کیونکہ اس میں الف تانیث ہے ( جو قائم مقام دو سببوں کے ہے) اور یہ قول بھی ہے : کہ ضمیر اس ما کی طرف لوٹ رہی ہے جو اس قول میں ہے اتبعوا ماانزل لیکم من ربکم، قلیلا ما تذکرون اس میں ما زائدہ ہے۔ اور یہ بھی کہا گیا ہے : ما فعل کے ساتھ مصدر ہوتا ہے۔
Top