Kashf-ur-Rahman - Al-Ghaafir : 47
وَ اِذْ یَتَحَآجُّوْنَ فِی النَّارِ فَیَقُوْلُ الضُّعَفٰٓؤُا لِلَّذِیْنَ اسْتَكْبَرُوْۤا اِنَّا كُنَّا لَكُمْ تَبَعًا فَهَلْ اَنْتُمْ مُّغْنُوْنَ عَنَّا نَصِیْبًا مِّنَ النَّارِ
وَاِذْ : اور جب يَتَحَآجُّوْنَ : وہ باہم جھگڑیں گے فِي النَّارِ : آگ (جہنم) میں فَيَقُوْلُ : تو کہیں گے الضُّعَفٰٓؤُا : کمزور لِلَّذِيْنَ : ان لوگوں کو جو اسْتَكْبَرُوْٓا : وہ بڑے بنتے تھے اِنَّا كُنَّا : بیشک ہم تھے لَكُمْ : تمہارے تَبَعًا : تابع فَهَلْ : تو کیا اَنْتُمْ : تم مُّغْنُوْنَ : دور کردوگے عَنَّا : ہم سے نَصِيْبًا : کچھ حصہ مِّنَ النَّارِ : آگ کا
اور وہ وقت بھی قابل ذکر ہے جب کفار جہنم میں باہم جھگڑتے ہوں گے پھر کمزور لوگ جو تابع تھے اپنے رئوسا متکبریں سے کہیں گے کہ ہم دنیا میں تمہارے کہنے پرچلا کرتے تھے تو کیا تم آج ہم پر سے آگ کا کوئی حصہ ہٹا سکتے ہو۔
(47) اور وہ وقت قابل ذکر ہے کہ جب کفار جہنم میں باہم جھگڑتے ہوں گے پھر ضعفاء اور کمزور لوگ جو تابع تھے روسائے متکبرین یعنی وہ لوگ جو متبوع تھے ان سے کہیں گے کہ ہم دنیا میں تمہارے تابع تھے اور تمہارے کہنے پر چلا کرتے تھے تو کیا آج تم ہم پر سے آگ کا کوئی حصہ ہٹا سکتے ہو۔ یعنی جب دنیا میں ہم تمہاری اتباع کرتے تھے تو آج تم ہماری اتنی مدد تو کرو کہ عذاب کا کچھ حصہ ہم سے ہٹادو اور کم کردو یعنی پورے عذاب کو دفع نہیں کر اسکتے تو کچھ دفع کرادو یا خود اٹھالو۔
Top