Kashf-ur-Rahman - At-Taghaabun : 5
اَلَمْ یَاْتِكُمْ نَبَؤُا الَّذِیْنَ كَفَرُوْا مِنْ قَبْلُ١٘ فَذَاقُوْا وَبَالَ اَمْرِهِمْ وَ لَهُمْ عَذَابٌ اَلِیْمٌ
اَلَمْ يَاْتِكُمْ : کیا نہیں آئی تمہارے پاس نَبَؤُا الَّذِيْنَ : خبر ان لوگوں کی كَفَرُوْا : جنہوں نے کفر کیا مِنْ قَبْلُ : اس سے پہلے فَذَاقُوْا : تو انہوں نے چکھا وَبَالَ اَمْرِهِمْ : وبال اپنے کام کا وَلَهُمْ عَذَابٌ : اور ان کے لیے عذاب اَلِيْمٌ : دردناک
کیا تم کو ان لوگوں کی خبر نہیں پہنچی جو اب سے پہلے کفر کے مرتکب ہوچکے ہیں پھر انہوں نے اپنے اعمال کے وبال کا مزہ چکھا اور ان کو ابھی اور دردناک عذاب ہونے والا ہے۔
(5) کیا تم کو ان لوگوں کی خبر نہیں پہنچی جو اب سے پہلے یعنی تم سے پہلے کفر کے مرتکب ہوچکے ہیں پھر انہوں نے اپنے اعمال کے وبال کا مزہ چکھا اور ان کے لئے اور بھی دردناک عذاب ہونے والا ہے۔ مطلب یہ ہے کہ تم سے پہلے جنہوں نے کفر کیا تھا ان کی خبر تم کو نہیں پہنچی اور کیا ان کی خبر تم تک نہیں آئی کہ ان کو ان کے اعمال کا بدلا دنیا میں بھی ملا۔ اور انہوں نے اپنے اعمال کے وبال کا مزہ چکھا یہ مزا چکھنا تو دنیا میں ہوا، اور آخرت میں ان کے لئے اور دردناک عذاب موجود ہے اور ان کو ابھی اور دردناک عذاب ہونے والا ہے یعنی یہاں تو جو وبال پڑا وہ تو پڑا بھی آخرت میں اور دردناک عذاب تیار ہے۔
Top