Maarif-ul-Quran - Al-Hajj : 77
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا ارْكَعُوْا وَ اسْجُدُوْا وَ اعْبُدُوْا رَبَّكُمْ وَ افْعَلُوا الْخَیْرَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُوْنَۚ۩  ۞
يٰٓاَيُّهَا : اے الَّذِيْنَ اٰمَنُوا : وہ لوگ جو ایمان لائے ارْكَعُوْا : تم رکوع کرو وَاسْجُدُوْا : اور سجدہ کرو وَاعْبُدُوْا : اور عبادت کرو رَبَّكُمْ : اپنا رب وَافْعَلُوا : اور کرو الْخَيْرَ : اچھے کام لَعَلَّكُمْ : تاکہ تم تُفْلِحُوْنَ : فلاح (دوجہان میں کامیابی) پاؤ
اے ایمان والو ! رکوع کرو اور سجدہ کرو اور بندگی کرو اپنے رب کی اور بھلائی کرو تاکہ تمہارا بھلا ہو
معارف و مسائل
سورة حج کا سجدہ تلاوت
يٰٓاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوا ارْكَعُوْا وَاسْجُدُوْا وَاعْبُدُوْا رَبَّكُمْ ، سورة حج میں ایک آیت تو پہلے گزر چکی ہے جس پر سجدہ تلاوت کرنا باتفاق واجب ہے۔ اس آیت پر جو یہاں مذکور ہے سجدہ تلاوت کے وجوب میں ائمہ کا اختلاف ہے۔ امام اعظم ابو حنیفہ، امام مالک، سفیان ثوری رحمہم اللہ کے نزدیک اس آیت پر سجدہ تلاوت واجب نہیں کیونکہ اس میں سجدہ کا ذکر رکوع وغیرہ کے ساتھ آیا ہے جس سے نماز کا سجدہ مراد ہونا ظاہر ہے جیسے واسْجُدِيْ وَارْكَعِيْ مَعَ الرّٰكِعِيْنَ میں سب کا اتفاق ہے کہ سجدہ نماز مراد ہے اس کی تلاوت کرنے سے سجدہ تلاوت واجب نہیں ہوتا اسی طرح آیت مذکورہ پر بھی سجدہ تلاوت واجب نہیں۔ امام شافعی، امام احمد وغیرہ کے نزدیک اس آیت پر بھی سجدہ تلاوت واجب ہے ان کی دلیل ایک حدیث ہے جس میں یہ ارشاد ہے کہ سورة حج کو دوسری سورتوں پر یہ فضیلت حاصل ہے کہ اس میں دو سجدہ تلاوت ہیں۔ امام اعظم ابوحنیفہ کے نزدیک اس روایت کے ثبوت میں کلام ہے۔ تفصیل اس کی کتب فقہ و حدیث میں دیکھی جاسکتی ہے۔
Top