Maarif-ul-Quran - Aal-i-Imraan : 6
هُوَ الَّذِیْ یُصَوِّرُكُمْ فِی الْاَرْحَامِ كَیْفَ یَشَآءُ١ؕ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا هُوَ الْعَزِیْزُ الْحَكِیْمُ
ھُوَ : وہی ہے الَّذِيْ : جو کہ يُصَوِّرُكُمْ : صورت بناتا ہے تمہاری فِي : میں الْاَرْحَامِ : رحم (جمع) كَيْفَ : جیسے يَشَآءُ : وہ چاہے لَآ اِلٰهَ : نہیں معبود اِلَّا ھُوَ : اس کے سوا الْعَزِيْزُ : زبردست الْحَكِيْمُ : حکمت والا
وہی تمہارا نقشہ بناتا ہے، ماں کے پیٹ میں جس طرح چاہے، کس کی بندگی نہیں اس کے سوا زبردست ہے حکمت والا۔
مذکورہ آیتوں کی مختصر تفسیر یہ ہے
اللہ تعالیٰ ایسے ہیں کہ ان کے سوا کوئی قابل معبود بنانے کے نہیں، اور وہ زندہ (جاوید) ہیں، سب چیزوں کے سنبھالنے والے ہیں، اللہ تعالیٰ آپ ﷺ کے پاس قرآن بھیجا ہے واقعیت کے ساتھ اس کیفیت سے کہ وہ تصدیق کرتا ہے ان (آسمانی) کتابوں کی جو اس سے پہلے ہوچکی ہیں اور (اسی طرح) بھیجا تھا توریت اور انجیل کو اس کے قبل لوگوں کی ہدایت کے واسطے (اور اسی سے قرآن کا ہدایت ہونا بھی لازم آگیا، کیونکہ ہدایت کا مصدق بھی ہدایت ہے) اور اللہ تعالیٰ نے (انبیاء (علیہم السلام) کی تصدیق کے واسطے) بھیجے معجزات، بیشک جو لوگ منکر ہیں اللہ تعالیٰ کی (ان) آیتوں کے (جو توحید پر دلالت کرتی ہیں) ان کے لئے سزا سخت ہے اور اللہ تعالیٰ غالب (اور قدرت) والے ہیں (کہ بدلہ لے سکتے ہیں اور) بدلہ لینے والے (بھی) ہیں، بیشک اللہ تعالیٰ سے کوئی چیز چھپی ہوئی نہیں ہے (نہ کوئی چیز) زمین میں اور نہ (کوئی چیز) آسمان میں (پس ان کا علم بھی نہایت کامل ہے) وہ ایسی ذات (پاک) ہے کہ تمہاری صورت (شکل) بناتا ہے، جس طرح چاہتا ہے (کسی کی کیسی صورت اور کسی کی کیسی صورت، پس ان کی قدرت بھی کامل ہے، حیات اور قومیت اور علم اور قدرت جو امہات صفات سے ہیں ان میں کامل طور سے بلا شرکت موجود ہیں جس سے ثابت ہوا کہ) کوئی عبادت کے لائق ہیں، بجز اس (ذات پاک) کے (اور) وہ غلبہ والے ہیں (منکر توحید سے انتقام لے سکتے ہیں لیکن) حکمت والے (بھی) ہیں (کہ مصلحت دنیا میں ڈھیل دے رکھی ہے)۔
Top