Tafseer-e-Madani - Yunus : 25
وَ اللّٰهُ یَدْعُوْۤا اِلٰى دَارِ السَّلٰمِ١ؕ وَ یَهْدِیْ مَنْ یَّشَآءُ اِلٰى صِرَاطٍ مُّسْتَقِیْمٍ
وَاللّٰهُ : اور اللہ يَدْعُوْٓا : بلاتا ہے اِلٰى : طرف دَارِ السَّلٰمِ : سلامتی کا گھر وَيَهْدِيْ : اور ہدایت دیتا ہے مَنْ يَّشَآءُ : جسے وہ چاہے اِلٰى : طرف صِرَاطٍ : راستہ مُّسْتَقِيْمٍ : سیدھا
اور اللہ بلاتا ہے (لوگوں کو اپنے کرم بےپایاں سے) سلامتی کے گھر کی طرف،1 اور وہ ہدایت (کے طور) سے نوازتا ہے جس کو چاہتا ہے سیدھے راستے کی طرف،
50 ۔ اللہ کی دعوت سلامتی کے گھر کی طرف : سو ارشاد فرمایا گیا کہ اللہ بلاتا ہے سلامتی کے گھر کی طرف۔ یعنی جنت کی طرف جس میں ہر طرح کی اور ہر طرف سلامتی ہی سلامتی ہوگی۔ اللہ نصیب فرمائے۔ آمین۔ اور اس تک پہنچنے کا راستہ ایمان و یقین اور اعمال صالحہ کا وہ راستہ ہے جس کی طرف اللہ پاک طرح طرح سے بلاتا اور دعوت دیتا ہے۔ جو کہ تقاضا ہے اس کی رحمت بےنہایت اور عنایت بےنہایت کا۔ سبحانہ وتعالیٰ ۔ سو کتنا بڑا کرم واحسان ہے اس مالک الملک کا کہ وہ اپنے بندوں کو اس طرح سلامتی کے اس عظیم الشان گھر کی طرف بلاتا ہے۔ اور کس قدر بےانصاف اور ناشکرا ہے یہ انسان جو اس سے منہ موڑتا اور اعراض برتتا ہے۔ والعیاذ باللہ العظیم۔ بہرکیف سلامتی اور عافیت کا گھر جنت ہی ہے جہاں ہر طرح سے امن وامان اور سکھ اور چین ہوگا اور وہی جگہ ایسی ہے جہاں پہنچ جانے کے بعد آدمی کو نہ ماضی کا کوئی غم ہوگا اور نہ مستقبل کا کوئی خدشہ اندیشہ بلکہ دائمی چین اور ابدی سکون کی زندگی نصیب ہوگی۔ اللہ نصیب فرمائے۔ آمین ثم آمین یارب العالمین۔ اللہ تعالیٰ زیغ وضلال کی ہر شکل سے ہمیشہ محفوظ رکھے۔ اور ہمیشہ اپنی رضا کی راہوں پر چلنا نصیب فرمائے۔ آمین ثم آمین یارب العالمین۔ 51 ۔ ہدایت اللہ کی مشیت کے تابع : سو ارشاد فرمایا گیا کہ اللہ سیدھے راستے کی ہدایت سے نوازتا ہے جس کو چاہتا ہے، جو کہ راستہ ہے دارین کی سعادت و سرخروئی کا۔ پس ایمان و یقین کی دعوت تو عام اور سب کے لیے ہے مگر اس کی توفیق وسعادت کسی کسی کو ہی ملتی ہے کہ وہ موقوف ہے مشیت خداوندی پر۔ جو کہ ملتی ہے طلب صادق پر۔ جس کا تعلق انسان کے دل اور اس کے باطن سے ہے اور جس سے اللہ پاک پوری طرح واقف وآگاہ ہے۔ اس لئے وہ اسی کے مطابق حکم اور فیصلہ فرماتا ہے۔ پس انسان کو چاہئے کہ وہ اپنے باطن کی دنیا کو اپنے خالق ومالک سے تعلق ورشتہ کو ہمیشہ صحیح رکھے کہ اسی کے مطابق وہاں سے فیصلہ ہوتا ہے اللہ پاک توفیق بخشے اور ہر حال میں اپنا ہی بناکررکھے آمین ثم آمین۔ سو جو لوگ سنت الہٰی اور قانون خداوندی کے مطابق اس کے اہل اور مستحق ٹھہرتے ہیں وہ ان کو نورحق و ہدایت سے نوازتا ہے کیونکہ وہ مالک الملک حاکم مطلق ہونے کے ساتھ ساتھ حکیم مطلق بھی ہے۔ اس کا کوئی بھی حکم و فیصلہ حکمت سے خالی نہیں ہوسکتا۔ پس اس کے ہر حکم وارشاد اور ہر قضاء و فیصلہ پر مطمئن رہنا چاہئے۔ سبحانہ وتعالیٰ ۔
Top