Tafseer-e-Madani - Al-Fath : 23
سُنَّةَ اللّٰهِ الَّتِیْ قَدْ خَلَتْ مِنْ قَبْلُ١ۖۚ وَ لَنْ تَجِدَ لِسُنَّةِ اللّٰهِ تَبْدِیْلًا
سُنَّةَ اللّٰهِ : اللہ کا دستور الَّتِيْ : وہ جو قَدْ خَلَتْ : گزرچکا مِنْ قَبْلُ ښ : اس سے قبل وَلَنْ : اور ہرگز نہ تَجِدَ : تم پاؤگے لِسُنَّةِ اللّٰهِ : اللہ کا دستور تَبْدِيْلًا : کوئی تبدیلی
اللہ کے اس دستور کے مطابق جو چلا آیا ہے اس سے پہلے سے اور تم ہرگز نہیں پا سکو گے اللہ کے دستور کے لئے (کسی طرح کی) کوئی تبدیلی
[ 55] رسولوں کے مکذبین کے بارے میں سنت الٰہی کا حوالہ و ذکر : سو ارشاد فرمایا گیا کہ اللہ کی سنت اور اس کے اس دستور کے مطابق جو پہلے سے چلا آیا ہے اور جو اس نے رسولوں کے مکذبین کے بارے میں ٹھہرا رکھا ہے کہ جب ان کا پیمانہ لبریز ہوجاتا تو ان کو دھرلیا جاتا ہے۔ نیز یہ کہ غلبہ اللہ پاک کے رسولوں ہی کا ہوتا ہے جیسا کہ دوسرے مقام پر ارشاد فرمایا گیا۔ { کتب اللّٰہ لآغلبین انا ورسلی } اور اللہ تو ہے سب پر غالب، سبحانہ وتعالیٰ ، پس ہر فیصلہ کن معرکہ میں آخری فتح حق ہی کی ہوگی، نیز یہ کہ اللہ کے رسولوں کی تکذیب کرنے والوں کو مہلت اور ڈھیل ملتی رہتی ہے یہاں تک کہ جب ان کا پیمانہ لبریز ہوجاتا ہے تو ان کو دھرلیا جاتا ہے اور ایسا اور اس طور پر کہ ان کیلئے کہیں بھی کوئی جائے پناہ باقی نہیں رہتی، اور ان کو ہمیشہ کیلئے مٹا کر رکھ دیا جاتا ہے، والعیاذ باللّٰہ، اور اللہ کی یہ سنت ایسی اٹل اور اس قدر حتمی ہے کہ اس میں تم کوئی تبدیلی نہیں پاس کو گے۔ تمام رسولوں کی تاریخ اس کی شاید ہے۔ والحمدللّٰہ جل وعلا۔
Top