Tafseer-e-Madani - Al-A'raaf : 6
فَلَنَسْئَلَنَّ الَّذِیْنَ اُرْسِلَ اِلَیْهِمْ وَ لَنَسْئَلَنَّ الْمُرْسَلِیْنَۙ
فَلَنَسْئَلَنَّ : سو ہم ضرور پوچیں گے الَّذِيْنَ : ان سے جو اُرْسِلَ : رسول بھیجے گئے اِلَيْهِمْ : ان کی طرف وَلَنَسْئَلَنَّ : اور ہم ضرور پوچھیں گے الْمُرْسَلِيْنَ : رسول (جمع)
پھر (قیامت کے دن) ہم نے ضرور پوچھنا ہے ان لوگوں سے جن کی طرف رسول بھیجے گئے تھے، اور ہم ضرور پوچھنا ہے رسولوں سے بھی
10 روز قیامت کی باز پرس کی تذکیر و یاددہانی : سو اس سے واضح فرما دیا گیا اور اس بات کی تصریح فرما دی گئی کہ قیامت کے دن ضرور پوچھ ہوگی کہ انہوں نے پیغمبروں کی تبلیغ اور دعوت حق کا کیا جواب دیا تھا۔ سو ان سے یہ سوال ان کی تقبیح و توبیخ کیلئے ہوگا جس کے بعد ان کو اس انجام کے حوالے کردیا جائے گا جسکے وہ اپنے کفر و انکار کی بناء پر مستحق ہوں گے ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ سو روز قیامت کی اس پرسش و پوچھ سے غفلت و لاپرواہی بڑے ہی ہولناک خسارے کا باعث ہے ۔ والعیاذ باللہ ۔ بہرکیف اس سے واضح فرما دیا گیا کہ منکرین پر جو عذاب دنیا میں آئے انہی پر بس نہیں اور اس سے وہ اخروی عذاب سے چھوٹ نہیں جائیں گے بلکہ اصل عذاب تو آخرت ہی میں ہوگا جو کہ بہت ہی بڑا ہوگا ۔ وَلَعَذَابُ الْآخِرَۃِ اَکْبَرْ ۔ والعیاذ باللہ ۔ اللہ تعالیٰ ہمیشہ اور ہر عذاب سے محفوظ رکھے ۔ آمین ثم آمین۔ 11 قیامت کے روز رسولوں سے پرسش کا مطلب ؟ : یعنی ان سے یہ پوچھ ہوگی کہ انہوں نے پیغام حق پہنچایا کہ نہیں۔ سو حضرات انبیائے کرام ۔ علیھم الصلٰوۃ والسلام ۔ سے یہ سوال انکی تعظیم و تکریم کی بناء پر ہوگا جس کے بعد ان کو ان مراتب و درجات عالیہ سے نوازا جائے گا جو حضرت حق ۔ جَلَّ مَجْدٗہ ۔ کی طرف سے ان کو عطاء فرمائے جائیں گے۔ (البحر، المراغی، القاسمی وغیرہ) ۔ ایسے ہی حضرات انبیائے کرام سے یہ پوچھ بھی ہوگی کہ ان کی امتوں نے ان کو کیا جواب دیا ؟ جیسا کہ دوسرے مقام پر اس کی اس طرح تصریح فرمائی گئی ہے { یَوْمَ یَجْمَعُ اللّٰہُ الرُّسُلَ فَیَقُوْلُ مَاذَا اُجِبْتُمْ ، قَالُوْ لَا عِلْمَ لَنَا، اِنَّکَ اَنْتَ علَاَّمُ الْغُیُوْبِ } (المائدہ : 109) یعنی " (وہ دن بھی یاد کرو) جب کہ اللہ سب رسولوں کو جمع کر کے ان سے پوچھے گا کہ تم کو تمہاری امتوں کی طرف سے اپنی دعوت حق کا کیا جواب دیا گیا ؟ تو وہ عرض کریں گے کہ ہمیں کچھ پتہ نہیں، سب کچھ آپ ہی کے علم میں ہے کہ آپ ہی ہیں سب غیبوں کو جاننے والے "۔ اس لئے ہماری امتوں نے ہم سے جو کچھ کیا اور ہماری دعوت کا جو جواب انہوں نے دیا، وہ سب آپ کے علم میں ہے۔ سو عالم غیب اللہ وحدہ لا شریک ہی ہے ۔ سبحانہ وتعالیٰ -
Top