Tafseer-e-Madani - An-Naba : 9
وَّ جَعَلْنَا نَوْمَكُمْ سُبَاتًاۙ
وَّجَعَلْنَا : اور بنایا ہم نے نَوْمَكُمْ : تمہاری نیند کو سُبَاتًا : آرام کا ذریعہ
اور ہم ہی نے بنایا تمہارے لیے تمہاری نیند کو مکمل آرام (و راحت) کی چیز
(7) نعمت نیند میں دعوت غور و فکر : سو ارشاد فرمایا گیا کہ ہم ہی نے تمہاری نیند کو تمہارے لیے مکمل آرام کی چیز بنایا۔ تاکہ دن بھر کے کام کاج اور محنت و مشقت سے تمہاری جو قوت اور انرجی صرف اور ختم ہوتی رہتی ہے، وہ نیند کی صورت میں ملنے تمہارے اس آرام سے تمہیں واپس مل سکے، اور اس طرح تم پھر تازہ دم ہوجاؤ، سو تم روزانہ اس نعمت سے متمتع ہوتے ہو، مگر اس منعم و کریم کے اس کرم و احسان کو یاد نہیں کرتے، جس نے تمہاری طرف سے کسی اپیل و درخواست اور تقاضا اور سوال کے بغیر تم کو ازخود نیند کی اس عظیم الشان نعمت سے نوازا اور محض اپنے فضل و کرم سے نوزا اور سرفراز فرمایا سبحانہ و تعالیٰ ، واضع رہے کہ " سبت " اور " سبات " کے اصل معنی کاٹنے کے آتے ہیں، اور نیند کی وجہ سے چونکہ انسان کی حرکت اور اس کے عمل کا انقطاع ہوجاتا ہے، اس لیے اس کو " سبات " سے تعبیر فرمایا گیا، اور اس انقطاع سے انسان کو ایسا سکون ملتا اور راحت نصیب ہوتی ہے کہ اس کی کھوئی ہوئی انرجی پوری طرح دوبارہ بحال ہوجاتی ہے، اور یہ تازہ دم ہو کر نئے عزم و ہمت کے ساتھ اٹھ کھڑا ہوتا ہے، سو یہ قدرت کی عظیم الشان حکمت اور عنایت و رحمت ہے، جس سے انسان ہمیشہ اور ہر حال میں مستفید و فیضیاب ہوتا ہے، مگر وہ اس طرف متوجہ نہیں ہوتا کہ یہ سب کس کا کرم و احسان ہے ؟ اور اس کا مجھ پر کیا حق واجب ہوتا ہے ؟ اور ظاہری اور مادی نوعیت کے اس فائدے کے علاوہ نیند کی اس عظیم الشان اور بےمثال نعمت کا ایک معنوی فائدہ یہ ہے کہ اس کے ذریعے انسان کو روزانہ موت اور بعث بعد الموت کی ریہرسل کرائی جاتی ہے۔ اسی لیے سوتے وقت اور نیند سے اٹھتے وقت کے لیے جو خاص دعائیں دین حنیف کی تعلیمات مقدسہ میں ارشاد فرمائی گئی ہیں ان سب میں اسی اہم اور بنیادی حقیقت کی تعلیم و تذکیر فرمائی گئی ہے۔ اس طرح مومن کی نیند بھی محض ایک حیوانی کیفیت نہیں رہ جاتی بلکہ اس روحانی بالیدگی اور ایمانی ترقی و قوت کا ایک عظیم الشان ذریعہ بن جاتی ہے۔ فالحمدللہ رب العالمین جل و علا۔
Top