Tadabbur-e-Quran - An-Naba : 9
وَّ جَعَلْنَا نَوْمَكُمْ سُبَاتًاۙ
وَّجَعَلْنَا : اور بنایا ہم نے نَوْمَكُمْ : تمہاری نیند کو سُبَاتًا : آرام کا ذریعہ
تمہاری نیند کو رافع کلفت نہیں بنایا ؟
’وَّجَعَلْنَا نَوْمَکُمْ سُبَاتًا‘۔ ’سبت‘ اور ’سبات‘ کے اصل معنی تو کانٹے کے ہیں لیکن یہاں یہ دفع کلفت اور راحت و سکون کے معنی میں ہے۔ نیند کو ’سبات‘ اس وجہ سے کہا کہ یہ حرکت و عمل کے تسلسل کو منقطع کر کے کلفت سے نجات دیتی اور راحت و سکون حاصل کرنے کا موقع بہم پہنچاتی ہے جس سے قویٰ تازہ دم ہو جاتے ہیں۔
Top